رسول اﷲ نے سب کى کىسى تسلى فرما دى اور سب کو پڑھنے کا حکم دىا (ىہ سب حدىثىں مشکوٰۃ مىں ہىں)
ارشاد فرماىا رسول اﷲنے :
عن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال من استمع إلى آية من كتاب الله كتبت له حسنة مضاعفة ومن تلاها كانت له نورا يوم القيامة۔
رواه أحمد عن عبادة بن ميسرة
جو شخص قرآن کى اىک سننے کے لئے بھى کان لگاوے اس کے لئے اىسى نىکى لکھى جاتى ہے جو بڑھتى چلى جاتى ہے (اس بڑھنے کى کوئى حد نہىں بتلائى۔ خدا تعالىٰ سے امىد ہے کہ بڑھنے کى کوئى حد نہ ہوگى بے انتہا بڑھتى چلى جاوے گى) اور جو شخص اس آىت کو پڑھے وہ آىت اس شخص کے لئے قىامت کے دن اىک نور ہوگا (جو اس نىکى کے بڑھنے سے بھى زىادہ ہے ) (احمد)
ف:۔ اﷲاکبر! قرآن مجىد کىسى بڑى چىز ہے کہ جب تک قرآن پڑھنا نہ آوے کسى پڑھنے والے کى طرف کان لگا کر سُن ہى لىا کرے وہ بھى ثواب سے ملا مال ہوجاوے گا، خدا کے بندو! ىہ تو کچھ بھى مشکل نہىں۔