مىں اىسے دس شخصوں کے حق مىں قبول فرماوے گا کہ ان سب کے لئے دوزخ لازم ہوچکى تھى (احمد وترمذى و ابن ماجہ و دارمى)
ف:۔اس حدىث مىں حفظ کرنے کى فضىلت پہلے سے بھى زىادہ ہے۔ اور ظاہر ہے کہ گھر والوں مىں سب سے زىادہ قرىب کے علاقہ والے ماں باپ ہىں تو ىہ سفارش بخشش کى ماں باپ کے لئے ىقىنى ہے۔ تو اس سے اپنى اولاد کو حافظ بنانے کى فضىلت کس درجہ کى ثابت ہے۔
ارشاد فرماىارسول اﷲ نے کہ:
عن ابن عمر رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن هذه القلوب تصدأ كما يصدأ الحديد إذا أصابه الماء» . قيل يا رسول الله وما جلاؤها؟ قال: «كثرة ذكر الموت وتلاوة القرآن» . رواہ البيهقي فى شعب الاىمان
دلوں کو بھى (کبھى ) زنگ لگ جاتا ہے جىسے لوہے کو زنگ لگ جاتا ہے جىسے لوہے کو زنگ لگ جاتا ہے جب اس کو پانى پہنچ جاتا ہے۔ عرض کىا ىا رسول اﷲ! وہ کون چىز ہے جس سے دلوں کى صفائى ہوجاوے؟ آپ نے فرماىا موت کا زىادہ دھىان رکھنا اور قرآن مجىد کا پڑھنا (بىہقى شعب الاىمان مىں)