پڑھا ہے اور اس پر عمل کىا ہے اس کىا کچھ مرتبہ ہوگا) (احمد و ابوداود)
ف:۔ اس حدىث اولاد کے قرآن پڑھنے کى کتنى بڑى فضىلت ہے۔ سو سب مسلمانوں کو چاہئے کہ اولاد کو ضرور قرآن پڑھائىں اور لڑکوں کو بھى اگر کاروبار مىں پورا پڑھانے کى فرصت نہ ہو تو جتنا پڑھا سکو جىسا حدىث نمبر ۲ مىں معلوم ہوا۔ اور اگر حفظ نہ کرا سکو تو ناظرہ ہى پڑھاؤ۔ اور اگر حفظ کرانے کى توفىق ہو تو سبحان اﷲ اس کى اور بھى فضىلت ہے جىسا ابھى اس کى حدىث لکھتا ہوں۔
ارشاد فرماىا رسول اﷲ نے:
علي بن أبي طالب رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من قرأ القرآن فاستظهره فأحل حلاله وحرم حرامه أدخله الله به الجنة وشفعه في عشرة من أهل بيته كلهم قد وجبت له النار. رواه أحمد والترمذي وابن ماجه والدارمي
جو شخص قرآن پڑھے اور اس کو حفظ کرے اور اس کے حلال کو حلال جانے اور اس کے حرام کو حرام جانے (ىعنى عقىدہ اس کے خلاف نہ رکھے جىسے اوپر والى حدىث پر عمل کرنے کو فرماىا تھا اس مىں اس پر عقىدہ رکھنے کو فرماىا) تو اﷲتعالىٰ اس شخص کو جنت مىں داخل کرے گا اور اس کى سفارش (بخشش کے لئے) اس کے گھر والوں مىں اىسے دس شخصوں کے حق مىں قبول فرماوے گا کہ ان سب کے لئے دوزخ لازم ہوچکى تھى (احمد وترمذى و ابن ماجہ و دارمى)