اور اس کو بھى اس روزہ دار کے برابر ثواب ملے گا اس طرح سے کہ اس کا ثواب بھى نہ گھٹے گا۔ لوگوں نے عرض کىا ىارسول اﷲ! ہم مىں ہر شخص کو تو اتنا
مىسّر نہىں جس سے روزہ دار کا روزہ کُھلوا سکے (ىہ پوچھنے والے روزہ کھلوانے کا مطلب ىہ سمجھے کہ پىٹ بھر کر کھانا کھلاوے) آپ نے فرماىا اﷲتعالىٰ ىہ ثواب اُس شخص کو بھى دىتا ہے جو کسى کا روزہ اىک چھوارے پر ىا پىاس بھر پانى پر ىا دودھ کى لسّى پر (جو دودھ مىں پانى ملا کر بنائى جاتى ہے) کُھلوا دے الخ (ابن خزىمہ)
اور رمضان کے متعلق اىک تىسرى عبادت اور بھى ہے ىعنى اعتکاف رمضان کے اخىر دس دن مىں جو اىسى سنت ہے کہ سب کے ذمہ ہے لىکن اگر بستى مىں اىک بھى کر لے تو سب کى طرف سے کافى ہے۔ اور اعتکاف اس کو کہتے ہىں کہ کہ ىہ ارادہ کر کے مسجد مىں پڑا رہے کہ اتنے دن تک بدون پىشاب ىا پاخانہ وغىرہ کى مجبورى کے ىہاں سے نہ نکلوں گا اور روزہ اور تراوىح کى طرح اس مىں بھى نفس کى اىک پىارى چىز چھوٹتى ہے ىعنى کھلے مہار پھرنا۔ اور اسى طرح اس مىں بھى دکھلاوا نہىں ہوسکتا کىونکہ کسى کو کىا خبر کہ مسجد مىں کسى خاص نىت سے بىٹھا ہے ىا وىسے ہى آگىا ہے ۔ آگے اس کى فضىلت کا ذکر ہے۔