ف:۔ ىہ اىک مثال ہے ۔ اِسى طرح جب پڑھنے والے نے اَلْحَمْدُ کہا تو اس مىں پانچ حرف ہىں، تو اس پر پچاس نىکىاں ملىں گے۔ اﷲاکبر! کتنى بڑى فضىلت ہے۔ پس اىسے شخص کى حالت پر افسوس ہے کہ ذرا سى کم ہمتى کر کے اتنى بڑى دولت حاصل نہ کرے۔
ارشاد فرماىا رسول اﷲ نے:
عن معاذ الجهني: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «من قرأ القرآن وعمل بما فيه ألبس والداه تاجا يوم القيامة ضوءه أحسن من ضوء الشمس في بيوت الدنيا لو كانت فيكم فما ظنكم بالذي عمل بهذا؟» . رواه أحمد وأبو داود
جس نے قرآن پڑھا اور اس کے حکموں پر عمل کىا اس کے ماں باپ کو قىامت کے دن اىسا تاج پہناىا جاوے گا جس کى روشنى آفتاب کى اس روشنى سے بھى زىادہ خوب صورت ہوگى جو دنىا کے گھروں مىں اس حالت مىں ہو کہ آفتاب تم لوگوں مىں آجاوے (ىعنى اگر آفتاب تمہارے پاس آجاوے تو اس وقت گھروں مىں کتنى روشنى ہوجاوے ، اس روشنى سے بھى زىادہ روشنى اس تاج کى ہوگى) سو اس شخص کى نسبت تمہارا کىا خىال ہوگا جس نے خود ىہ کام کىا (ىعنى قرآن پڑھا ہے اور اس پر عمل کىا ہے اس کىا کچھ مرتبہ ہوگا) (احمد و ابوداود)