عرض کىا ىا رسول اﷲ! مجھ کو کسى بڑے عمل کا حکم دىجئے۔ فرماىا روزہ کو لو کىونکہ کوئى عمل اس کى برابر نہىں (نسائى و ابن خزىمہ)
ف:۔ ىعنى بعض خصوصىتوں مىں بے مثل ہے مثلاً خصوصىت مذکورہ مىں اور روزہ مىں جو حق تعالىٰ کى محبت اور خوف کى خاصىت ہے روزہ دار اگر اس کا خىال رکھے تو ضرور گناہو سے بچے گا کىونکہ گناہ محبت اور خوف کى کمى ہى سے ہوتا ہے اور جب گناہوں سے بچے گا تو دوزخ سے بھى بچے گا، اگلى حدىث کا ىہى مطلب ہے۔
وروي عن نبي الله صلى الله عليه وسلم قال الصيام جنة وحصن حصين من النار.رواه أحمد بإسناد حسن والبيهقي
پىغمبر سے رواىت ہے آپ نے فرماىا روزہ اىک ڈھال ہے اور اىک مضبوط قلعہ ہے دوزخ سے (بچانے کے لئے) (احمد اور بىہقى)
اور جس طرح روزہ گناہوں سے بچاتا ہے جو کہ باطنى بىمارىاں ہىں ، اسى طرح بہت سے ظاہرى بىمارىوں سے بچاتا ہے۔ کىونکہ زىادہ تر بىمارىاں کھانے پىنے کى زىادتى سے ہوتى ہىں، روزہ سے ان مىں کمى ہوگى تو اىسى بىمارىاں بھى نہ آوىں گى۔ اگلى حدىث مىں اس کى طرف اشارہ ہے:
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لكل شيء زكاة وزكاة الجسد الصوم. رواه ابن ماجة
حضرت ابوہرىرہ ؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا ہر شے کى اىک زکوٰۃ ہے اور بدن کى زکوٰۃ روزہ ہے (ابن ماجہ)