ہےجب وہ قىمت مىں اتنے کا ہو جس کا ابھى بىان ہوا ہے اور اس قىمت کى مقدار سے ىہ بھى معلوم ہوگىا ہوگا کہ مسلمانوں مىں کثرت سے اىسے لوگ ہىں جن پر زکوٰۃ فرض ہے کىونکہ اتنے زىور سے ىا سوداگرى کى اتنى مالىت سے بہت کم گھر خالى ہوں گے مگر وہ اس سے غافل ہىں سو اس کا ضرور خىال کرنا چاہئے۔
تىسرى چىز اىسے اونٹ ىا گائے بھىنس ىا بھىڑ بکرىاں ہىں جن کو صرف دودھ اور بچّے حاصل کرنے کے لئے پالا ہو اور وہ جنگل مىں چرتے ہوں۔ چونکہ اِس ملک مىں اس کا رواج کم ہے لہٰذا ان کى تعداد جس مىں زکوٰۃ فرض ہوجاتى ہے نہىں لکھى گئى جس کو ضرورت ہو عالموں سے پوچھ لے۔
چوتھى چىز عشرى زمىن کى پىداوار ہے، اس کے مسائل بھى عالموں سے پوچھ لئے جاوىں۔
پانچوىں چىز صدقۂ فطر ہے جو عىد کے دن زکوٰہ والوں پر تو سب پر واجب ہے اور بعضے اىسے شخصوں پر بھى واجب ہے جن پر زکوٰۃ واجب نہىں ، اس کو بھى کسى عالم سے پوچھ لىں، ىہ اپنى طرف سے اور نابالغ بچوں کى طرف سے دىنا چاہئے۔
(دوسرا مضمون)
سب سے زىادہ زکوٰۃ کے حقدار اپنے غرىب رشتہ دار ہىں، خواہ بستى مىں ہوں ىا دوسرى جگہ، ان کے بعد اپنى بستى کے دوسرے غرىب، لىکن اگر دوسرى