في أموالهم بقدر الذي يسع فقراءهم ولن يجهد الفقراء إذا جاعوا وعروا إلا بما يصنع أغنياؤهم ألا وإن الله يحاسبهم حسابا شديدا و يعذبهم عذابا أليما. رواه الطبراني في الأوسط والصغير
حضرت علىؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ اﷲتعالىٰ نے مسلمان مالداروں پر اُن کے مال مىں اتنا حق (ىعنى زکوٰۃ) فرض کىا ہے جو ان کے غرىبوں کو کافى ہوجائے اور غرىبوں کو بھوکے ننگے ہونے کى جب کبھى تکلىف ہوتى ہے مالداروں ہى کى (اس) کرتوت کى بدولت ہوتى ہے (کہ وہ زکوٰۃ نہىں دىتے) ىاد رکھو کہ اﷲتعالىٰ ان سے (اس پر) سخت حساب لىنے والا اور ان کو درد ناک عذاب دىنے والا ہے (طبرانى اوسط و صغىر)
ف:۔ اىک حدىث( مىں اس کى تفصىل مىں ىہ بھى ارشاد ہے کہ محتاج لوگ قىامت مىں اﷲتعالىٰ سے مالداروں کى ىہ شکاىت کرىں گے کہ ہمارے حقوق جو آپ نے اُن پر فرض کئے تھے انہوں نے ہم کو نہىں پہونچائے اﷲتعالىٰ ان سے فرمائے گا اپنى عزت وجلال کى قسم مىں تم کو مقرب بناؤں گا اور ان کو دُور کردوں