وہاں پنسل سے کچھ نشان کر دے ، پھر جب کوئى اچھا جاننے والا مِل جاوے اس سے پوچھ لے اور سمجھ لے اور اِس طرح جو حاصل ہو وہ مسجد مىں ىا بىٹھک مىں دوسروں کو بھى پڑھ کر سنا دىا کرے اور گھر مىں آکر اپنى عورتوں اور بچوں کو سُنا دىا کرے۔ اِسى طرح جنہوں نے مسجد ىا بىٹھک مىں سُنا ہے وہ بھى اس کو اپنے دھىان مىں چڑھا کر جتنا ىاد رہے اپنے گھروں مىں آکر گھر والوں کو سُنا دىا کرىں۔
اور جو لوگ اُردو نہىں پڑھ سکتے وہ کسى اچھے لکھے پڑھے سمجھدار آدمى کو اپنے ىہاں بلا کر اُس سے اسى طرح وہىں کتابىں سُن لىا کرىں اور دىن کى باتىں پوچھ لىا کرىں۔ اگر اىسا آدمى ہمىشہ رہنے کے لئے تجوىز ہوجاوے تو بہت ہى اچھا ہے اگر اس کو کچھ تنخواہ بھى دىنا پڑے تو سب آدمى تھوڑا تھوڑا چندہ کے طور پر جمع کر کے اىسے شخص کو تنخواہ بھى دے دىا کرىں۔ دنىا کے بے ضرورت کاموں مىں سىکڑوں ہزاروں روپىہ خرچ کر دىتے ہو اگر دىن کى ضرورى بات مىں تھوڑا سا خرچ کردو تو کوئى بڑى بات نہىں۔ مگر اىسا آدمى جو تم کو دىن کى باتىں بتلاوے اور اىسى کتابىں اپنى عقل سے تجوىز مت کرنا بلکہ کسى اچھے اﷲوالے عالم سے صلاح لے کر تجوىز کرنا۔
اىک کام ىہ پابندى سے کرىں کہ جب کوئى کام دنىا کا ىا دىن کا کرنا ہو جس کا اچھا ىا بُرا ہونا شرع سے نہ معلوم ہو اس کو دھىان کر کے کسى اﷲوالے عالم