كنا يوم بدر كل ثلاثة على بعير فكان أبو لبابة وعلي بن أبي طالب زميلي رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: فكانت إذا جاءت عقبة رسول الله صلى الله عليه وسلم قالا: نحن نمشي عنك قال: «ما أنتما بأقوى مني وما أنا بأغنى عن الأجر منكما» . رواه في شرح السنة
حضرت عبد اﷲبن مسعودؓ سے رواىت ہے کہ لوگ بدر کے دن تىن تىن آدمى اىک اىک اونٹ پر تھے اور ابولبابہ اور حضرت على رسول اﷲ کے شرىک سوارى تھے۔ جب حضور اقدس کے چلنے کى بارى آتى تو وہ دونوں عرض کرتے کہ ہم آپ کى طرف سے پىادہ چلىں گے۔ آپ فرماتے تم مجھ سے زىادہ قوى نہىں ہو اور مىں تم سے زىادہ ثواب سے بے نىاز نہىں ہو (ىعنى پىادہ چلنے مىں جو ثواب ہے اس کى مجھ کو بھى حاجت ہے) (شرح سنہ)
ف:۔ اس سے ثابت ہوا کہ پىادہ چلنے کى بھى عادت رکھے زىادہ آرام طلب نہ ہو۔
عن عبد الله بن بريدة قال: ........ إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان ينهانا عن كثير من الإرفاه ........قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يأمرنا أن نحتفي أحيانا. رواه أبو داود
حضرت فضالہ بن عبىد ؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ ہم کو زىادہ آرام طلبہ سے منع فرماتے تھے اور ہم کو حکم دىتے تھے کہ کبھى کبھى ننگے پانؤں بھى چلا کرىں (ابوداؤد)