مگر حدِ شرع و حدِ قانون سے باہر نہ ہونا چاہئے کىونکہ اس سے جمعىت و راحت جو کہ شرعاً مطلوب ہے برباد ہوتى ہے۔
عن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «الراكب شيطان والراكبان شيطانان والثلاثة ركب» . رواه مالك والترمذي وأبو داود والنسائي
عمرو بن شعىبؓ اپنے باپ سے وہ ان کے دادا سے رواىت کرتے ہىں کہ رسول اﷲ نے فرماىا: اىک سوار اىک شىطان ہے اور دو سوار دو شىطان ہىں اور تىن سوار قافلہ ہے (مالک و ترمذى و ابوداؤد و نسائى)
ف:۔ ىہ اس وقت تھا جب کہ اکّے دکّے دشمن کا خطرہ تھا، اس سے ثابت ہے کہ اپنى حفاظت کا سامان ضرورى ہے۔
عن أبي ثعلبة الخشني قال: كان الناس إذا نزلوا منزلا تفرقوا في الشعاب والأودية فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن تفرقكم في هذه الشعاب والأودية إنما ذلكم من الشيطان». فلم ينزلوا بعد ذلك منزلا إلا انضم بعضهم إلى بعض حتى يقال: لو بسط عليهم ثوب لعمهم. رواه أبو داود
ابوثعلبہ خشنىؓ سے رواىت ہے کہ لوگ جب کسى منزل مىں اترتے تو گھاٹىوں مىں اور نشىب مىدانوں مىں متفرق ہوجاتے۔رسول اﷲ نے ارشاد فرماىا کہ ىہ تمہارا گھاٹىوں اور نشىب مىدانوں مىں متفرق ہوجانا ىہ شىطان کى طرف سے ہے (اس لئے کہ اگر کسى پر آفت آوے تو دوسروں کو خبر بھى نہ ہو) سو اس کے بعد جس منزل پر اُترتے اىک دوسرے سے اس طرح مل جاتے کہ ىہ بات کہى جاتى تھى کہ اگر ان سب پر اىک کپڑا بچھا دىا جائے تو سب پر آجائے (ابوداؤد)