عن عبد الله بن عمرو بن العاص قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «يا عبد الله ألم أخبر أنك تصوم النهار وتقوم الليل؟» فقلت: بلى يا رسول الله. قال: «فلا تفعل صم وأفطر وقم ونم فإن لجسدك عليك حقا........(متفق عليه)
عبد اﷲبن عمرو بن العاصؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے (شب بىدارى اور نفل روزہ مىں زىادتى کى ممانعت مىں) فرماىا کہ تمہارے بدن کا بھى تم پر حق ہے اور تمہارى آنکھ کا بھى تم پر حق ہے (بخارى ومسلم)
ف:۔ مطلب ىہ کہ زىادہ محنت کرنے سے اور زىادہ جاگنے سے صحت خراب ہوجائے گى اور آنکھىں آشوب کر آئىں گى۔
عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نعمتان مغبون فيهما كثير من الناس: الصحة والفراغ ". رواه البخاري
حضرت ابن عباسؓ سے رواىت ہے کہ دو نعمتىں اىسى ہىں کہ اُن کے بارہ مىں کثرت سے لوگ ٹوٹے مىں رہتے ہىں (ىعنى اُن سے کام نہىں لىتے جس سے دىنى نفع ہو) اىک صحت ، دوسرى بے فکرى) (بخارى)
ف:۔ اس سے صحت اور بے فکرى کا اىسى نعمت ہونا معلوم ہوا کہ ان سے دىن مىں مدد ملتى ہے اور بے فکرى اس وقت ہوتى ہے کہ کافى مال پاس ہو اور کوئى پرىشانى بھى نہ ہو تو اس سے افلاس اور پرىشان سے بچے رہنے کى کوشش کرنے کا مطلوب ہونا