Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2011

اكستان

53 - 64
ۖنے اِرشاد فرمایا  :	اِنِّیْ لَمْ اُبْعَثْ اُعَذِّبُ بِعَذَابِ اللّٰہِ اِنَّمَا بُعِثْتُ بِضَرْبِ الرِّقَابِ وَشَدِّ الْوَثَاقِ۔ (مصنف ابن ابی شیبة ٦/٤٨٩)
''مجھے اِس لیے نہیں بھیجا گیا کہ میں (لوگوںکو) اللہ کا (مخصوص آگ کا) عذاب دُوں بلکہ مجھے تو (دُشمنوںکی ) گردن اُڑانے اَور اُنھیں قید کرنے کا حکم دے کر بھیجا گیا ہے۔''
یہ ہے اِسلام میں اِنسانی حقوق کا چارٹر! کہ کسی بدترین دُشمن کے ساتھ بھی غیر اِنسانی سلوک کی اِسلام میں اِجازت نہیں۔
 اَب ذرا دُوسری طرف نظر ڈالیے، اِسلام کو بدنام کرنے والی طاقتیں جو ہر وقت اِنسانی حقوق کا نام جپتے نہیں تھکتیں آج اُنھوں نے مہلک ترین اَور خوفناک اِنسانیت کش ہتھیاروں سے دُنیا کو بھر دیا ہے، آج تمام بڑی طاقتیں زمین کے بڑے حصہ پر ہولناک تباہی مچانے والے ہتھیاروں سے نہ صرف لیس ہیں بلکہ یہ ہتھیار اپنے مفادات کے لیے نہایت بے رحمی سے استعمال بھی کررہی ہیں۔ اَبھی حالیہ جنگ اَفغانستان میں اِن ہی امن کے نام نہاد علمبرداروں نے مل کر ہزارہا ہزار ٹن بموں کی بارش برسائی جنھوں نے آبادیوں کی آبادیاں تہس نہس کرڈالیں، نشانہ لگا لگا کر بے قصور اَفراد کو زِندہ جلاڈالا۔ آج اَفغانستان کے جنگلوں میں، کوہستانوں میں، وادیوں میں اَور آبادیوں میں اِنسانی اعضاء کے چیتھڑے بکھرے پڑے ہیں، کتنی لاشوں کو وہاں گوروکفن نصیب نہیں ہوا، کتنے غار وحشیانہ بمباری سے زندہ اِنسانوں کے مدفن بن گئے۔ آج دُنیا کا یہ غریب ترین ملک یتیموں اَور بیواؤں کی آہوں اَور سسکیوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، گھر گھر میں ماتم ہے آنسوؤں کا سیلاب ہے جو تھمنے میں نہیں آرہا ہے۔
 مگر آج مغربی طاقتوں کا ''خوفناک عفریت'' اِن بے قصوروں کی لاشوں پر فتح کا رقص منا رہا ہے اَور ساری دُنیا اِس زہریلے رقص کا خاموش تماشہ دیکھ رہی ہے۔ یہ نسل کشی اَور اِنسانیت کی پامالی نہیں تو اَور کیا ہے؟ یہ ظالم اَور ملعون طاقتیں آخر کس زبان سے اِنسانی حقوق کا نام لیتی ہیں؟ اِن کے لیے تو اِنسانیت کا نام لینا بھی باعثِ شرم وعار ہے۔ یہ اِنسانیت کے بَر ملا قتل ِعام کے بین الاقوامی مجرم ہیں جو اپنا جرم چھپانے کے لیے اِسلام جیسے مقدس اَور اَمن وآشتی کے علم بردار مذہب کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 .درس حديث 7 1
4 ملک ِ شام کی تعریف : 8 3
5 حدیث کی کتابت نبی علیہ السلام کی حیات میں آپ کی اِجازت سے ہوئی : 8 3
6 فلسطین مستقبل میں اچھی ہجرت کی جگہ ہو گی : 9 3
7 آپ کی وفات کے وقت اِسلام میں داخل ہونے والوں کی تعداد چار لاکھ سے زائد تھی : 9 3
8 شام میں اَبدال : 10 3
9 مسئلہ رجم 12 1
10 قسط : ٩ اَنفَاسِ قدسیہ 31 1
11 .اَفسروں کے ساتھ : 31 10
12 رُفقائِ جیل کے ساتھ : 32 10
13 قسط : ٢٦ تربیت ِ اَولاد 35 1
14 ( حقوق کا بیان ) 35 13
15 اَولاد کے حقوق : 35 13
16 اَولاد کے ضروری حقوق کا خلاصہ : 36 13
17 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دربار کا ایک واقعہ : 36 13
18 وفیات 37 1
19 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 38 1
20 خلافت سے دستبرداری : 38 19
21 مجمع عام میں دستبرداری کااعلان اَور مدینہ کی واپسی : 41 19
22 وفات : 42 19
23 جنازہ پر جھگڑا : 43 19
24 مدینہ میں ماتم : 44 19
25 قسط : ٢ دارُالعلوم دیوبند کے مردِ دَانا و دَرویش کی رِحلت 45 1
26 اُستاذ اَدب ِعربی دارُالعلوم دیوبند 45 25
27 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 51 1
28 جنگ میںعورتوں اَور بچوں کو قتل کر نے کی ممانعت : 51 27
29 مثلہ کرنے اَور آگ میں جلانے کی ممانعت : 52 27
30 پھونکوں سے یہ چراغ بُجھایا نہ جائے گا : 54 27
31 مذہبی رَواداری 55 1
32 بقیہ : دارُالعلوم دیوبند کے مردِ دَانا و دَرویش کی رِحلت 59 25
33 دینی مسائل 60 1
34 وقف کی شرائط : 60 33
35 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter