ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2010 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) ض ض ض مومن ِکامل کی عمر چالیس سال ہو جائے تو اُسے مختلف بیماریوں سے محفوظ کر دیا جاتا ہے : عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ اِذَا بَلَغَ الرَّجُلُ الْمُسْلِمُ اَرْبَعِیْنَ سَنَةً آمَنَہُ اللّٰہُ مِنْ اَنْوَاعِ الْبَلَایَا مِنَ الْجُنُونِ وَالْبَرَصِ وَالْجُذَامِ ، وَاِذَا بَلَغَ الْخَمِْسِیْنَ لَیَّنَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ عَلَیْہِ حِسَابَہ ، وَاِذَا بَلَغَ سِتِّیْنَ رَزَقَہُ اللّٰہُ اِنَابَةً یُحِبُّہُ اللّٰہُ عَلَیْہَا ، وَاِذَا بَلَغَ السَّبْعِیْنَ اَحَبَّہُ اللّٰہُ وَاَحَبَّہ اَھْلُ السَّمَآئِ ، وَاِذَا بَلَغَ الثَّمَانِیْنَ تَقَبَّلَ اللّٰہُ مِنْہُ حَسَنَاتِہ وَمَحَامِنْہُ سَیِّآتِہ ، وَاِذَا بَلَغَ التِّسْعِیْنَ غَفَرَ اللّٰہُ لَہ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہ وَمَا تَأَخَّرَ، وَسُمِّیَ اَسِیْرَ اللّٰہِ فِی الْاَرْضِ وَشُفِّعَ فِیْ اَھْلِہ ۔ (مسند احمد ج ٢ ص٨٩) حضرت ِانس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب مسلمان آدمی چالیس سال کی عمر کو پہنچتا ہے تو اللہ تعالیٰ اُسے مختلف قسم کی بلاؤں، جنون، برص ،جذام سے محفوظ فرمادیتے ہیں، اَور جب پچاس سال کی عمر کو پہنچتا ہے تو اُ س کا حساب آسان و نرم فرما دیتے ہیں اور جب ساٹھ سال کی عمر کو پہنچتا ہے تو اُسے ایسی اِنابت (رجوع الی اللہ ) عطا فرماتے ہیں جس پر اُس کا رہنا اللہ پسند کرتے ہیں،اور جب ستر سال کی عمر کو پہنچتا ہے تو اُس سے اللہ تعالیٰ اَور آسمان والے ( یعنی فرشتے) محبت کرنے لگتے ہیں، اَور جب اَسی سال کی عمر کو پہنچتا ہے تو اللہ تعالیٰ اُس کی نیکیاں قبول فرما لیتے ہیں بُرائیاں مٹادیتے ہیں، اَور جب نوے سال کی عمر کو پہنچتا ہے تو اللہ تعالیٰ اُس کے اگلے پچھلے سب گناہ بخش دیتے ہیں اَور اُس کا اَسیر اللہ (اللہ کا قیدی ) نام رکھا جاتا ہے اَور اُس کی اُس کے گھر والوں کے حق میں شفاعت قبول کی جاتی ہے۔