ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2010 |
اكستان |
|
لیکن پاکستان جب معرض ِوجود میں آیا تو وہ علّامہ عثمانی رحمة اللہ علیہ کے تصور کردہ خاکہ سے بہت چھوٹا بنا، تقریباً پورا آسام نصف بنگال ہندوستان میں رہ گیا پنجاب پورا ہوتا تو دہلی پاکستان میں ہوتی کیونکہ دہلی جمنا پارنہیںہے، دہلی سے آگے دریائے جمنا ہے او ربنگال پورا ہوتا تو ٹاٹا کے کارخانے اور کلکتہ کا عظیم شہر اور بندرگاہ پاکستان میں ہوتیں یہ علامہ عثمانی کا خیال تھا جو پورا نہ ہوسکا ۔علامہ عثمانی اور حضرت مدنی کے مناظرہ کا قصہ فرضی ہے جب یہ قصہ وضع ہوا تو حضرت مدنی نے ایک رسالہ تحریر فرمایا تھاجس کا نام ''کشف ِحقیقت '' ہے ۔ اِس کے کچھ حوالے ابھی آپ نے پڑھے ہیں ۔ سیٹھی صاحب نے سوال کیا ہے کہ حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ کا ذریعہ معاش کیا تھا۔ بھائی وہ دارالعلوم دیوبند کے مدرس تھے تنخواہ لیا کرتے تھے اُن کے بارے میں تنخواہ اَور اُس کے لینے میں احتیاط کہ اگر