ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2009 |
اكستان |
|
٭ رسول اللہ ۖ کی خدمت میں ایک عورت حاضر ہوئی، اُس کے ساتھ دوبچے تھے۔ ایک کو گود میں لے رکھا تھا دُوسرے کو اُنگلی سے پکڑے ہوئے تھی ۔ آپ ۖنے دیکھ کر اِرشاد فرمایا کہ یہ عورتیں پہلے پیٹ میں بچے کو رکھتی ہیں پھرجنتی ہیں پھر اِن کے ساتھ کس طرح محبت اورمہربانی کرتی ہیں ۔اگر ان کا برتائو شوہروں سے برا نہ ہوتا تو اِن میں جو نماز کی پابند ہوتی ہیں سیدھی جنت میں چلی جایا کرتیں۔ ٭ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا جو عورت بیوہ ہو جائے اور خاندانی بھی ہو ،مالدار بھی ہو لیکن اُس نے اپنے بچوں کی خدمت اورپرورش میں لگ کر اپنا رنگ میلا کر دیا یہاں تک کہ وہ بچے یا تو بڑے ہو کر الگ رہنے لگے یا مرمرا گئے تو ایسی عورت جنت میں مجھ سے ایسی نزدیک ہو گی جیسے کلمہ والی اُنگلی اوربیچ کی اُنگلی۔ فائدہ : اِس سے مراد وہ عورت ہے جس کو نکاح کی خواہش قطعاً نہ ہو ورنہ بیوہ کو بھی نکاح کرنا ضروری ہے۔(جاری ہے)