ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008 |
اكستان |
کی تالیف فرمودہ ''تاریخ مشائخ چشت'' پڑھ کر سنائی جاتی ۔ آخری دن شیخ المشائخ حضرت اقدس مولانا سےّدحامد میاں صاحب قدس سرہ العزیز کے ذکرِ خیر کے بعد یہ سلسلہ ختم ہوجاتا۔ اور حضرت شیخ تاریخ ِمشائخ چشت اپنے مریدین سے پڑھواتے اور کہیں کہیں تشریح اور وضاحت بھی فرماتے اور باقی حضرات ہمہ تن گوش ہوکر سنتے۔تاریخ ِمشائخ چشت کے پڑھنے سے ہم سالکین کو تصوف کی اہمیت اور ضرورت کا علم ہوا اور یہ جذبہ پیدا ہوا کہ طالب ِصادق بننا ضروری ہے جس طرح ہمارے مشائخ چشت اور دیگر تمام سلفِ صالحین کا طریقہ رہا ہے کہ اُن حضرات نے دُنیا سے بے رغبتی اور عاجزی و انکساری ، اطاعت و فرمانبرداری، تقویٰ و طہارت کی جو مثالیں قائم کی ہیں اُن کو ہم نمونہ بنائیں۔ اللہ تعالیٰ اِن سلاسل طیبہ کو اقوام ِعالم میں تاقیامت جاری و ساری فرمائے اور ہمیں اِن مشائخ کے فیوض و برکات سے استفادہ کی توفیق عطاء فرمائے، آمین ۔ ض ض ض بقیہ : حضرت فاطمہ کے مناقب جہیز کتنا مختصر تھا اِس کی تفصیل ہم لکھ چکے ہیں۔ نہ آنحضرت ۖ نے کسی سے قرض اُدھار کرکے جہیز تیار کیا نہ اِس کی فہرست لوگوں کو دکھائی نہ جہیز کی چیزوں کی تشہیر کی گئی۔ ہم کو اِس کی پیروی لازم ہے۔ اگر بیٹی کو کچھ دیں تو گنجائش سے زیادہ کی فکر میں نہ پڑیں اور ضرورت کی چیزیں دیں اور دِکھاوا کرکے نہ دیں کیونکہ یہ اپنی اَولاد کے ساتھ احسان ہے دُوسروں کو دِکھلاکر دینا فہرست دِکھانا سراسر خلافِ شرع اور خلافِ عقل ہے۔ پھر آنحضرت ۖ نے داماد اور بیٹی پر کام کی تقسیم کردی۔ ابوداو'د شریف میں ہے کہ سردارِ دوجہاں ۖ کی صاحبزادی چکی خود پیستی تھیں اور ہانڈی خود پکاتی تھیں اور جھاڑو خود دیتی تھیں۔ آج کل کی عورتیں اِس کو عیب سمجھتی ہیں بھلا جنت کی عورتوں کی سردار سے بڑھ کر کون عزت والی ہوسکتی ہے؟ آج کل کے مسلمان کہلانے والے منگنی سے لے کر شادی تک اور پھر اِس کے بچوں کے پیدا ہونے اور ختنہ اور عقیقہ تک فضول رسمیں کرتے ہیں جس میں سے بہت سی شرکیہ رسمیں ہیں اور کافروں سے لی ہیں اور بہت سی رسمیں سودی روپیہ لے کر انجام دیتے ہیں اور اِن رسموں کو کرنے میں نمازیں تک برباد کرتے ہیں اور بے شمار بڑے بڑے گناہوں میں ملوث ہوجاتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے پیغمبر ۖ کی پیروی کی توفیق بخشیں، آمین ۔(جاری ہے)