Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008

اكستان

32 - 64
''ظاہر یہ ہے کہ کمپنی ایک ہی وقت میں وقف فنڈ کی متولی بھی ہو اور اُس کے اموال میں مضارب بھی ہو اِس سے کوئی مانع نہیں ہے جبکہ ایک تو مضاربت کا عقد جدا ہوا ہو اور دُوسرے کمپنی کا نفع میں حصہ مارکیٹ ریٹ سے زیادہ نہ ہو کیونکہ فقہاء نے وقف کے ناظر  کے لیے جائز بتایا ہے کہ وہ وقف کی زمین کو خود اُجرت مثل یا اُس سے زائد کے عوض کرایہ پر لے لے۔ اِس پر مضاربت کو قیاس کیا جاسکتا ہے اگرچہ اِس کی تصریح مجھے فقہاء کے کلام میں نہیں ملی۔''
ہم کہتے ہیں  :
یہ بات غور طلب ہے کہ فقہاء نے ناظرکے لیے وقف زمین کو اُجرت پر لینے کے جواز کی تصریح کی اور ناظر کے مضارب بننے کے جواز کی تصریح نہیں کی۔ آخر اِن دونوں میں کچھ فرق ہوگا تب ہی تو فقہاء نے بظاہر فرق رکھا ہے۔
اور وہ فرق یہ ہے کہ وقف اراضی کوئی غصب کرلے تو اگرچہ وہ اُجرت پر دینے کے لیے نہ ہو تب بھی غاصب کو اِس کی اُجرت مثل دینی پڑے گی۔
اِسی طرح اگر ناظر یا متولی وقف کی اراضی کو خود اُجرت پر لے لے تو اگرچہ وہ معروف طریقے پر اجارہ نہیں ہے لیکن اُجرت مثل واجب ہونے سے اِس معاملہ کو مجازاً اجارہ کہہ دیا۔ مضاربت میں حقیقی یا مجازی کوئی بھی صورت نہیں بنتی اِس لیے مضاربت کو اجارہ پر قیاس کرنا ممکن نہیں ہے۔
مولانا تقی عثمانی مدظلہ بھی اِس قیاس پر پوری طرح مطمئن نہیں ہیں اِس لیے وہ ایک متبادل صورت بھی بتاتے ہیں اگرچہ تکافل کمپنی نے عملاً پہلی ہی صورت کو اختیار کیا ہے۔ مولانا مدظلہ متبادل صورت یہ لکھتے ہیں  :
ولئن کان ھناک شک فی جمع الشرکة بین تولیة الوقف و بین المضاربة فیمکن ان یکون احد مد یری الشرکة او احد موظفیہ متولیا للوقف بصفتہ الشخصیة ویستاجر الشرکة لادارة الصندوق باجر و یدفع الیھا الاموال للاستشمار علی اساس المضاربة۔
'' اگر کمپنی کے بیک وقت متولی وقف ہونے اور مضارب ہونے میں کچھ شک ہو تو جو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضر ت عمار رضی اللہ عنہ کا دُشمن اللہ کا دُشمن : 6 3
5 حضرت خالد رضی اللہ عنہ پر اِس اِرشاد کا اَثر 6 3
6 نبی علیہ السلام کی زبانی حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی تعریف 7 3
7 فتحِ مکہ سے پہلے قربانیاں دینے والوں کا درجہ سب سے بڑا ہے 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 8 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 8 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 10 1
11 خلاصۂ مکتوب : 13 10
12 مزیدقابل ِغوراُمور : 14 10
13 بقیہ : درس حدیث 15 3
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 16 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 16 14
16 عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : 17 14
17 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
18 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 21 1
19 پہلا اشکال : 21 18
20 صمدانی صاحب کا جواب : 21 18
21 دُوسرا اشکال : 23 18
22 صمدانی صاحب کا جواب : 24 18
23 صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محل ِنظر ہے 27 18
24 عملی خرابیاں : 30 18
25 -2 وقف یا اُس کی ملکیت کو ختم کرنا : 33 18
26 اَلوَداعی خطاب 35 1
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
28 شہید چار طرح کے ہوتے ہیں : 48 27
29 میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں : 49 27
30 تہذیبوںکے عروج وزَوال میں عِلم کاکردار 50 1
31 ( وفیات ) 58 1
32 دینی مسائل 60 1
33 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 32
34 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter