Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008

اكستان

22 - 64
وقف کرنے والا وقف کے مصالح کے پیش نظر وقف کے دائرہ کو مخصوص افراد تک محدود رکھنا چاہے تو ایسا کرسکتا ہے۔ تکافل کمپنی میں وقف کی بنیاد پر قائم پول کو اگر بالکل عام کر دیا جائے اور ہر شخص کو اِس سے اپنا رسک کور (risk cover) کرنے کی اجازت دی جائے تو ظاہر ہے کہ اِس پول میں ہر گز اِس کی گنجائش (Capacity) نہیں لہٰذا ضروری ہوگا کہ یہ وقف کسی مخصوص طبقے کے لیے ہو۔ پس اگر واقفین شروع میں یہ شرط لگا دیں کہ اِس وقف سے صرف وہ لوگ فائدہ اُٹھا سکتے ہیں جو اِس وقف کو عطیہ (Donation) دیں تو یہ قید (Restriction) لگانا ناجائز نہیں ہوگا۔ (تکافل  ص 103)
ہم کہتے ہیں کہ  :
-1  اشکال یہ تھا کہ اُوپر دی گئی مثالوں میں مثلاً کنویں سے پانی پینے میں یا مدرسہ میں بچوں کو تعلیم دِلوانے میں یہ شرط نہیں ہے کہ آدمی نے وقف کو کچھ چندہ دیا ہو جبکہ تکافل کے وقف فنڈ میں یہ شرط ہے لہٰذا وہ تکافل کی مثالیں نہ بنیں۔ان کو تکافل کی مثالیں بنانے کے لیے صمدانی صاحب کو دو میں سے ایک کام کرنا تھا۔
-i  یا تو وہ کہتے کہ کنویں سے پانی پینا بھی چندے (یا قیمت) کے ساتھ مشروط ہوسکتا ہے اور مدرسہ میں تعلیم بھی چندے (یا فیس) کے ساتھ مشروط ہو سکتی ہے جو معاوضہ ہے۔
لیکن صمدانی صاحب نے اِس جواب سے اعراض کیا تا کہ وہ عقد معاوضہ کے چکر میں نہ پھنس جائیں کیونکہ پانی اور تعلیم تو روپے کے عوض میں ہوسکتے ہیں لیکن اِنشورنس کا کلیم تو خود رُوپوں میں ہوتا ہے اور رُوپوں کے معاوضہ میں کمی بیشی سود ہے۔
-ii  یا وہ یہ کہتے کہ جب وقف میں اِتنی گنجائش نہیں تو جیسے مدرسہ میں طلبہ کی تعداد ایک حد تک ہی ہوسکتی ہے اِسی طرح چندے کی شرط کے بغیر کسی مخصوص علاقہ کے لوگوں کو اِس کی سہولت مہیا کی جاتی یا پہلے  رابطہ کرنے والے سو اَفراد کو وقف سے فائدہ پہنچایا جاتا۔
 لیکن صمدانی صاحب نے اِس جواب کو بھی اختیار نہیں کیا کیونکہ اِسطرح تکافل کمپنی کو کچھ فائدہ نہیں ہوتا
اِس لیے صمدانی صاحب نے اپنے دعوے پر جو اشکال ظاہر کیا اُس کے جواب میں بھی صرف دعوے کو ذکر کر دیا۔ اُن کا دعویٰ تھا کہ ''وقف کو تبرع کے طور پر رقم دینے والا اِسی طرح پول سے فائدہ اُٹھا سکتاہے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضر ت عمار رضی اللہ عنہ کا دُشمن اللہ کا دُشمن : 6 3
5 حضرت خالد رضی اللہ عنہ پر اِس اِرشاد کا اَثر 6 3
6 نبی علیہ السلام کی زبانی حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی تعریف 7 3
7 فتحِ مکہ سے پہلے قربانیاں دینے والوں کا درجہ سب سے بڑا ہے 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 8 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 8 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 10 1
11 خلاصۂ مکتوب : 13 10
12 مزیدقابل ِغوراُمور : 14 10
13 بقیہ : درس حدیث 15 3
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 16 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 16 14
16 عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : 17 14
17 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
18 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 21 1
19 پہلا اشکال : 21 18
20 صمدانی صاحب کا جواب : 21 18
21 دُوسرا اشکال : 23 18
22 صمدانی صاحب کا جواب : 24 18
23 صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محل ِنظر ہے 27 18
24 عملی خرابیاں : 30 18
25 -2 وقف یا اُس کی ملکیت کو ختم کرنا : 33 18
26 اَلوَداعی خطاب 35 1
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
28 شہید چار طرح کے ہوتے ہیں : 48 27
29 میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں : 49 27
30 تہذیبوںکے عروج وزَوال میں عِلم کاکردار 50 1
31 ( وفیات ) 58 1
32 دینی مسائل 60 1
33 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 32
34 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter