ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2008 |
اكستان |
|
برائیاں اس کے سر ڈال کر)۔ -5 عن البراء بن عازب قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صاحب الدین ماسور بدینہ یشکو الی ربہ الوحدة یوم القیامة (شرح السنة) حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ۖ نے فرمایا قرضدار اپنے ذمہ قرض کی وجہ سے قید (تنہائی) میں ہوگا اور قیامت کے دن اپنے رب سے قید تنہائی کی شکایت کرے گا۔ -6 عن ابی موسیٰ عن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال ان اعظم الذنوب عند اللّٰہ ان یلقاہ بھا عبدا بعد الکبائر التی نہی اللہ عنھا ان یموت رجل و علیہ دین لا یدع لہ قضاء (احمد و ابوداؤد) حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی ۖ نے فرمایا کہ کبیرہ گناہ جن سے اللہ نے منع کیا ہے اُن کے بعد اللہ کے نزدیک جو سب سے بڑا گناہ بندہ لے کر اُس سے ملے گا یہ ہے کہ وہ اِس حال میں مرے کہ اِس کے ذمہ قرض ہو اور اِس کی ادائیگی کے لیے کچھ نہ چھوڑا ہو۔ -7 عن محمد بن عبداللہ بن جحش قال کنا جلوسا بفناء المسجد… و رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جالس بین ظہرینا فرفع رسول اللہ صلی اللہ بصرہ قبل السماء فنظر ثم طاطا بصرہ و وضع یدہ علی جبھتہ قال سبحان اللہ سبحان اللہ ماذا نزل من التشدید قال فسکتنا یومنا و لیلتنا فلم نرالا خیرا حتی اصبحنا قال محمد فسالت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ما التشدید الذی نزل قال فی الدین والذی نفس محمد بیدہ لو ان رجلا قتل فی سبیل اللہ ثم عاش ثم قتل فی سبیل اللہ ثم عاش ثم قتل فی سبیل اللہ ثم عاش و علیہ دین مادخل الجنة حتی یقضی دینہ (احمد) حضرت محمد بن عبداللہ بن حجش رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم مسجد کے صحن میں بیٹھے ہوئے تھے… اور رسول اللہ ۖ ہمارے درمیان تشریف فرما تھے کہ آپ نے اپنی نظر آسمان کی طرف اُٹھائی اور دیکھا۔ پھر آپ نے اپنی نظر جھکالی اور اپنا ہاتھ اپنی پیشانی پر رکھا اور فرمایا سبحان اللہ! سبحان اللہ! کیا ہی سختی نازل ہوئی۔ کہتے ہیں کہ ہم ایک دن رات خاموش رہے لیکن ہم نے سوائے بھلائی کے کچھ (اور مصیبت نازل ہوتے) نہ