ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2008 |
اكستان |
|
وفات : حضرت اُمّ ِکلثوم رضی اللہ عنہا نے ٩ ھ ماہِ شعبان میں وفات پائی۔ حضرت اُم عطیہ رضی اللہ عنہا اور حضرت اسماء بنت ِ عمیس رضی اللہ عنہما اور بعض دُوسری صحابیات نے اِن کو غسل دیا اور آنحضرت ۖ نے ان کی جنازہ کی نماز پڑھائی۔ حضرت لیلیٰ بنت قانف رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں اُن عورتوں میں سے تھی جنھوں نے رسول اللہ ۖ کی بیٹی حضرت اُم ِ کلثوم رضی اللہ عنہاکو غسل دیاغسل کے بعد آنحضرت ۖ سے کفن لے کر اِن کو ہم نے کفن دیا۔ کفن کے کپڑے آپ کے پاس تھے۔ آپ دروازہ کے پاس سے ہم کو دیتے رہے۔ (الاستیعاب ) دفن کے لیے جب جنازہ قبر کے قریب لایا گیا تو سیّد عالم ۖ نے حاضرین سے فرمایا کہ کیا تم میں کوئی ایسا شخص ہے جس نے رات (کسی عورت سے) مباشرت نہ کی ہو؟ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ۖ میں ایسا ہوں، آپ ۖ نے فرمایا تم قبر میں اُترجاؤ چنانچہ وہ قبر میں اُترے۔ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ قبر میں اُتارنے میں حضرت علی، حضرت فضل اور حضرتِ اُسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم بھی شریک تھے۔ (الاستیعاب) حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سید عالم ۖ کی آنکھوں سے اِس وقت آنسو جاری تھے۔ (مشکٰوة عن البخاری) حضرت اُم کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی وفات پر آنحضرت ۖ نے فرمایا کہ اگر میری تیسری لڑکی (بے بیاہی)ہوتی تو میں اُس کا نکاح بھی عثمان رضی اللہ عنہ سے کردیتا۔ (اُسد الغابہ) حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (اِس موقع پر) سیّد عالم ۖ نے فرمایا اگر میری چالیس لڑکیاں (بھی) ہوتیں تو یکے بعد دیگرے عثمان رضی اللہ عنہ سے نکاح کرتا جاتا حتّٰی کہ اُن میں ایک بھی باقی نہ رہتی۔ (اُسد الغابہ)رضی اللّٰہ عنہا وارضاہا۔