ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2008 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم امابعد! ایک نوجوان جو کافی عرصہ سے میرے پا س آتا جاتارہتاہے اور مجھ سے تعلق اور محبت بھی رکھتا ہے کسی ٹریول ایجنسی میں ملازم بھی تھا گذشتہ ماہ ایک دن مجھ سے ملنے آیا حال احوال کے بعد میں نے پوچھا کہ آج کل کیا کررہے ہو؟ کہنے لگا کہ'' رکشہ چلا رہا ہوں'' پھر کہنے لگا کہ ''بیوی بچے ہیں پوری نہیں پڑتی اس لیے بھی اور ایجنسی والے کام بہت لیتے ہیں پیسے تھوڑے دیتے ہیں ملازمت سے فارغ کرنے کی دھمکیاں اِس پر مزید ہوتی ہیں اِدھر مکان بھی کرایہ کا ہے'' پھر کہنے لگا کہ ''گذشتہ دنوں میں اپنا گردہ بیچنے کی بھی کوشش کرتا رہا'' اِس دفعہ وہ مجھ سے کافی دنوں بعد ملنے آیا تھا میں نے پوچھا کہ ایسے کون سے حالات آگئے جس کی وجہ سے تم اِس انتہائی خطرناک قدم اُٹھانے پر مجبور ہو گئے؟کچھ جھجھک کر کہنے لگا ''گھر کی واجبی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے بینک سے قرض لینا پڑ گیا۔اب صورتِ حال یہ ہے کہ قرض بڑھ کر دو لاکھ کے قریب ہو گیا ہے اور آئے دن بینک والے یا پولیس والے گھر پر آکر پریشان کرتے ہیں گھر سے وحشت سی ہو نے لگی ہے زندہ رہنے کو دل نہیں چاہتا مگر بیوی اور بچوں کی وجہ سے جی رہا ہوں بیوی بھی بیمار رہنے لگی ہے................ اس لیے یہی سوچا کہ گردہ بیچ کر کچھ کام چلاؤں ۔اِسی اثنا میں ایک صاحب سے میں نے اپنا اِرادہ ظاہر کیا تو اُنہوں نے مجھے اِس کام سے باز رہنے کا مشورہ دیا کچھ حوصلہ بھی دِلایااور کہا کہ ایسا نہ کرو اگر مجھے تمہارے بارے میں کوئی قابل