ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2008 |
اكستان |
|
بھی تھا شامل یہ منافقین میں سے تھا۔ شیطان اِنسان پر جبر نہیں کرتا بس اَثر ڈالتاہے : گویا شیطان کا حصہ جو ہے وہ چونکہ طے ہوچکا ہے کہ یہ رہے گا قَالَ اِنَّکَ مِنَ الْمُنْظَرِیْنَo اِلٰی یَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُوْمِo تجھے میں نے مہلت دی ہے کہ کرتا رہ اپنی سی کوشش تو وہ بھی جو لہریں ہوتی ہیں وَسوسے کی گمراہی کی وہ لہریں اِنسان کے دل و دماغ پر ڈالتا رہتا ہے، پکڑ کے تو کسی کونہیںلے جاتاشیطان کہ زبردستی کھینچ کے لے جائے، طریقہ اُس کا یہی ہے کہ دماغ اور دل پر اَثر ڈالتا ہے اور دل کے ہاتھوں تو انسان مجبور ہوتا ہے تو جدھر دل جائے گا اُدھر ہی وہ جائے گا تو اِس طرح سے یہ کام کرتا رہتا ہے اور قیامت کے دن (شیطان)براء ت کردے گا اِنَّ اللّٰہَ وَعَدَکُمْ وَعْدَ الْحَقِّ وَوَعَدْتُّکُمْ فَاَخْلَفْتُکُمْ اللہ نے تم سے سچا وعدہ کیا تھا اور میں نے تم سے وعدہ کیا مگر غلط، وعدہ خلافی کی میں نے وَمَاکَانَ لِیَ عَلَیْکُمْ مِّنْ سُلْطٰنٍ میرا تمہارے اُوپر کوئی زور نہیں تھا بالکل اِلَّا اَنْ دَعَوْتُکُمْ فَاسْتَجَبْتُمْ لِیْ بس میں نے تمہیں بلایا ہے تو بات تم نے میری مان لی سُن لی تو میں دل میں ڈالتا تھا تم اُس پر چل پڑتے تھے قصور میرا تو نہیں میں نے جبر تو نہیں کیا کہ کھینچ کر لے جاؤں کسی کو، کسی کو کبھی کوئی شیطان ہاتھ پکڑ کر لے جاتا ہوا تو نہیں دکھائی دیا، ہوتا تو یہی ہے جو قرآنِ پاک میں آیا ہے جو قیامت کے دن بیان دے گا وہ یہی بیان دے گا مَاکَانَ لِیَ عَلَیْکُمْ مِّنْ سُلْطٰنٍ تم میں سے کسی کے اُوپر میرا ذرا سا بھی زور نہیں تھا کہ میں جبر کرسکوں ہاں سوائے اِس کے کہ میں نے تمہیں بلایا تم نے میری بات مان لی اِدھر کو چل دِیے۔ فرشتہ نیکی پر اُبھارتا ہے : اللہ تعالیٰ نے اِس کے بالمقابل ایک اَور طاقت بھی دی ہے وہ فرشتے کی طاقت ہے خیر کا فرشتہ ہے جب کوئی بُرائی کا اِرادہ کرتا ہے تو وہ دل میں اُس کے اَندیشہ ڈالتا ہے اِس بُرائی میں یہ خرابی ہے تو آدمی جو بالکل جانتا نہ ہو سادہ ہو وہ یہ کہتا ہے کہ ایک دل میں میرے یہ بات آتی ہے ایک دل میں یہ بات آتی ہے بالکل سادے لوگوں کی زبان جو ہے وہ ایسی ہوتی ہے یعنی ایک دفعہ دل میں یہ خیال آتا ہے ایک دفعہ دل میں یہ خیال آتا ہے دل تو دو نہیں ہیں دل تو ایک ہی ہے مقصد یہ ہوتا ہے کہ ایک دفعہ ذہن میں یہ آتا ہے ایک دفعہ ذہن میں یہ آتا ہے، تو کوئی بُرائی ایسی نہیں ہے کہ جس پر فرشتہ متنبہ نہ کرتا ہو کہ یہ نہ کرو کام یہ بُرا ہے۔ اِسی واسطے ظالم بھی