ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2008 |
اكستان |
|
جہنم کی آگ کا مقناطیسی اَثر : تو گناہ جس کے ہوں گے تو جہنم کی آگ کی ایسی کشش ہے کہ وہ کھینچ لے گی جیسے مقناطیس جہاں بھی لوہا ہو وہ اُسے اپنی طرف کھینچ لیتا ہے اِسی طریقے پر گناہوں کی یہ تاثیر ہے کہ اِن کو جہنم کھینچ لیتی ہے اپنی طرف، وہاں بھی یہی صورت ہوگی کہ وہ اپنی طرف کھینچ لے گا، کانٹوں سے کھینچ لے خود بخود کھینچ لے جس طرح بھی ہو، باقی جس میں وہ بات نہ ہوگی اُس پر اُس کی کشش اَثر نہیں کرے گی۔ رفتار مختلف ہوگی گزرنے والوں کی، کوئی ایسے جیسے بجلی چمکتی ہے بس اِس طرح سے وہ پارچلا جائے گا بہت تیز رفتار ہوگی، کسی کی کم کسی کی اَور کم ،قسم قسم کی رفتاریں ہوں گی تو گزریں گے سب وہاں سے ،اللہ نے اپنے اُوپر اِس کو لازم فرمالیا ہے کہ یہ گزرنا فیصلہ شدہ ہے یہ ہو کر رہے گا کَانَ عَلٰی رَبِّکَ حَتْمًا مَّقْضِیًّا ۔ اللہ تعالیٰ کے علم اور فیصلہ کے خلاف نہیں ہو سکتا : اللہ تعالیٰ کے یہاں جو چیزیں ہونی ہیں جن کی خبردی گئی ہے اُن میں تخلف نہیں ہے یہ نہیں ہے کہ شاید ہوں شاید نہ ہوں بلکہ وہ ہونی ہی ہونی ہیں قیامت آنی ہی آنی ہے یہ معاملات پیش آنے ہی آنے ہیں۔ تواِن معاملات کے بارے میں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فیصلہ فرمالیا ہے کہ ایسے ہوں گے وہ تو ایسے ہیں جیسے ہوچکے ہیں جیسے کوئی چیز ہوچکتی ہے اُس کو کہا جاتا ہے کہ یہ ہوچکی ہے گزرچکی ہے یہ بات اُس میں کوئی ردّ و بدل پھر نہیں کرسکتا کیونکہ وہ وقت گزرگیا وہ ساری چیزیں گزرگئیں جو ہونا تھا ہوچکا ہے اُسے کوئی تبدیل نہیں کرسکتا اِسی طرح اللہ کے یہاں جو آگے کو ہونا ہے اِسی طرح ہے بالکل جیسے کہ ہوچکا ہے اور رسول اللہ ۖ نے قیامت کے بعض واقعات ایسے ذکر کیے ہیں جیسے کہ ہوچکے ہیں حالانکہ وہ ہوئے نہیں،ہوں گے اُس دن ،مگر یہ یقین کی کیفیت تھی کہ جیسے کہ اَب سامنے ہورہے ہیں یا جیسے کہ ہوچکے ہیں تو حق تعالیٰ کے یہاں کسی بھی چیز میں نہ جلدی ہے نہ عُجلت ہے نہ گھبراہٹ ہے بالکل اطمینان سے وہ سب چیزیں چل رہی ہیں جب جس چیز کا وقت ہے وہ اُس وقت ہورہی ہے ہوگی لازمًا ہوگی اُس میں کوئی چیز تبدیل نہیں ہوسکتی کَانَ عَلٰی رَبِّکَ حَتْمًا مَّقْضِیًّا قرآنِ پاک میں اَور بھی ہے جگہ جگہ وَعْدًا مَّفْعُوْلًا وعدہ ہے ایسا جیساکہ گزرچکا کام، وہ ہو بھی چکا ایسا وعدہ ہے اِس طرح کی چیزیں بھی ہیں ۔توحق تعالیٰ کے اعتبار سے اگر دیکھا جائے تو جو چیزیں پیش آنے والی ہیں وہ ایسے ہیں جیسے بندوں کے اعتبار سے وہ چیزیں ہوتی ہیں جو گزرچکتی ہیں بندوں