ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
مسئلہ : اگر حج کرانے کو مہر مقرر کیا تو خاوند کے ذمہ حج کا خرچہ ہو گا۔ مسئلہ : عورت اگر اپنا مہر خوش دِ لی سے معاف کردے تو جائز ہے اور مہر معاف ہو جاتاہے۔ مسئلہ : اگرشوہر نے کچھ دبائو ڈال کر،دھمکا کراور تنگ کرکے مہر معاف کرا لیا تو اِس معاف کرنے سے معاف نہیں ہوا۔اَب بھی اِس کے ذمہ ادا کرنا واجب ہے۔ مسئلہ : لڑکی کا جہیز بنانے کے لیے لڑکی کا والدیا سرپرست مہر وصول کرسکتاہے۔ مسئلہ : کسی مرد یا کسی عورت نے کسی کنواری لڑکی کو خواہ وہ بالغہ ہو یا نابالغہ ہو دھکا دیا جس کی وجہ سے اُس کا پردۂ بکارت (Hymen)پھٹ گیا تو مجرم کے ذمے مجروح لڑکی کا مہر مثل واجب ہو گا۔ یہی حکم اُس وقت ہے جب کسی پتھر یا کسی آلہ کے ذریعہ ایساکیا گیا ہو۔ بقیہ : عورتوں کے رُو حانی امراض بعض دفعہ عورتوں کو نماز کی تاکید کی جاتی ہے تو کہتی ہیں کہ ہم کو فرصت کہاں۔ تم تو مرد ہو ،نہ بچوں کا ساتھ نہ برتن ہانڈی کا کام، ہمارا تو بچوں کا ساتھ ہے، برتن ہانڈی میں ہاتھ رہتے ہیں۔ کپڑے ناپاک رہتے ہیں ہم نماز کیسے پڑھیں۔ اور فرصت تو نہیں ملتی اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ ۔ اِن سے کوئی پوچھے کہ جب چار عورتیں جمع ہوکر دُنیا بھر کے قصے لے بیٹھتی ہیں اور باتوں میں گھنٹوں مصروف رہتی ہیں اُس وقت فضول قصوں کے لیے کہاں سے وقت نکل آتا ہے۔ باقی کپڑوں کے ناپاک رہنے کا عذر بھی بالکل بے ہودہ ہے۔ اگر ایک جوڑا نماز کے لیے اَلگ کردیا جائے تو کچھ مشکل نہیں۔ (جاری ہے)