ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2007 |
اكستان |
|
کرنے والوں پر آیا تھا۔ ٭ جب تک گورنمنٹ برطانیہ یہاں موجود ہے اور اُس کی پالیسی موجودہ پالیسی ہے اُس وقت میں کیا سارے قومی اور سرگرم کارکنوں کے لیے آزادی تقریبًا مستحیل ہے۔ ٭ خواہ برطانیہ اور اُس کے ہوا خواہ ناراض ہوں اُن سے تکالیف پہنچیں، وہ ہم کو برباد کریں کسی کی پرواہ نہیں ہے۔ بحمد اللہ بعافیت مطمئن الخاطر ہوں۔ خوش و خرم ہوں۔ دُنیاوی مستقبل کی طرف سے مجھے پورا اطمینان ہے۔ آخرت کے مستقبل کی طرف سے اُمیدیں بہت قوی ہیں کہ اپنے اَسلاف کی برکات سے محروم نہ رہوں گا۔ حضرت شیخ الہند رحمة اللہ علیہ اور حضرت گنگوہی رحمة اللہ علیہ کی زیارتیں خواب میں خلافِ توقع بار بار ہوچکی ہیں جوکہ نہایت اُمید اَفزا ہیں۔ جو لوگ میری گرفتاری اور مزید گرفتاری کی کوشش کرتے ہیں اِس پر خوش ہوتے ہیں اُن کو اپنی عاقبت کی طرف توجہ کرنی چاہیے۔ ٭ ہم کو کسی سے بھی دُشمنی نہیں ہے، صرف برطانیہ، اُس کے اَعوان، دُشمنانِ اسلام سے دُشمنی ہے۔ اللہ تعالیٰ اُن کو جلد سے جلد برباد کرے اور مثل عاد و ثمود اِن کا نام صفحۂ ہستی سے مٹادے، آمین۔ ٭ اِس زمانہ میں جبکہ اِلحاد و بے دینی کا اِس قدر شور ہے۔ دین اور اہل دین سے لوگوں کو جس قدر دُوری اور تنفر پیش آرہا ہے نہ صرف اَغیار کو بلکہ اپنوں کو بھی۔ لیگ ایک طرف زور و شور سے علماء کے اِقتدار کو مٹانے کا بیڑا اُٹھائے ہوئے ہے، علی الاعلان مجامع میں آوازیں کس رہی ہے، مشرقی اور اُس کی جماعت ''مولوی کے ایمان'' کے نام سے اہل دین سے اِنتہائی نفرت پھیلارہی ہے۔ مودودی صاحب اور اُن کے ہمنواکس زور سے حملے کررہے ہیں۔ قادیانی ایک طرف زہریلی گیس پھیلارہے ہیں۔ شیعوں کا مدرسة الواعظین اور اُس کے متعلقین پنجاب کے اضلاع کو گمراہ کرتے جارہے ہیں۔ نئی نئی چالیں شیعیت کے پھیلانے کی چلی جارہی ہیں۔ کہیں مجلس حسینی کا جال پھیلایا جارہا ہے، کہیں تبرا ایجی ٹیشن اِعلانیہ کیا جارہا ہے، کہیں اہل بیت کے جلوس نکلوائے جارہے ہیں۔ اہل بدعت کے دَجل و فریب کا جال پہلے ہی اَطرافِ ہند میں پھیلا ہوا ہے۔ انگریزی یورپین تعلیم نونہا لان اسلام کو برابر اسلام سے نکال رہی ہے۔ بقول ڈبلیوڈ بلیوہنٹر ''ہمارے کالجوں اور سکولوں سے پڑھا ہوا کوئی نوجوان ہندو یا مسلمان ایسا نہیں ہے جس نے اپنے بزرگوں کے مذہبی عقائد کو غلط سمجھنا نہ سیکھا ہو''۔ فوج دَر فوج لوگ اِسلام سے برگشتہ کیے جارہے ہیں۔