ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2005 |
اكستان |
تک بھی گئے اورایسے مقامات پر بھی گئے جہاں تاحال فوج بھی نہیں پہنچ سکی ،اللہ تعالیٰ ان سب کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین۔ اگلی صبح نو بجے جمعرات کے دن مظفرآباد سے روانہ ہو کر گڑھی حبیب اللہ کے راستے بالاکوٹ کی طرف روانہ ہوئے۔ تمام راستے میں زلزلے سے متاثرہ مکانات اور خیمہ بستیاں نظر آتی تھیں۔ کوہالہ ، مظفر آباد ، گڑھی حبیب اللہ ، بالاکوٹ کے پہاڑوں کی سلائیڈنگ نظر آتی تھی اوربعض جگہوں میں اب بھی پہاڑ ٹوٹ ٹوٹ کر گرتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ راستے میں گڑھی حبیب اللہ کے دو رہائشی طلباء جو اُس وقت ہمارے ہم سفر تھے ان کے زلزلہ سے متاثر والد اور چچا سے ملاقات کے بعد بالاکوٹ کی طرف روانہ ہوئے ،بالاکوٹ پہنچنے پر سب سے پہلے ظہر کی نماز ادا کی پھرامام المجاہدین حضرت سیّد احمد شہید کے مزار مبارک پر تشریف لے گئے، اس کے بعد مجاہد اعظم حضرت شاہ محمد اسمٰعیل شہید کے مزار مبارک پر حاضری دی ۔مزار مبارک سے واپسی پر بالاکوٹ شہر میں جامعہ فریدیہ (اسلام آباد) کے قائم کردہ ''ادارة القاسم '' میں حضرت مولانا سیدمحمود میاں صاحب کے حکم پر امدادی اشیاء اُن کے حوالے کیں اوروہاں ادارہ میں موجود مولانا سعید اعوان صاحب مولانا قاسم صاحب اورباقی تمام ساتھیوں سے ملاقات کی اور اُن کی خدمات کو سراہا۔ ابھی تک حکومت نے نہ تو ملبہ کو ہٹایا ہے اورنہ ہی کسی انسان کو وہاں سے نکالا ہے ۔ بالاکوٹ شہر میں ٥ منزلہ ہوٹل مکمل طورپر زمین کے اندر دھنس گیا تھااور صرف اُوپر کی چھت نظر آتی تھی ۔ شہر کی باقی مارکیٹیں ، دکانیں سکول اور ہوٹل اور اکثرعمارتیں زمین کے اندر دھنسی ہوئی نظر آتی تھیں ۔ پھر مانسہرہ سے ایبٹ آبادتا خیر سے پہنچنے کی وجہ سے دوپہر کا کھانا مولانا زبیر صاحب کے گھر بعد مغرب کھایا۔ بعد ازاں ایبٹ آباد میں مولانا زبیر صاحب کی رہائش گاہ سے رخصت ہوئے ،شب کے اڑھائی بجے لاہور بخیریت واپسی ہوئی ۔ نوٹ : حضرت اقدس مولاناسیّد محمود میاں صاحب نے جامعہ ابوہریرہ مظفرآباد میں بیان کے دوران بہت زبردست جملہ ارشاد فرمایا کہ ''یہ زلزلہ بعض لوگوں کے لیے عذاب اوربعض لوگوں کے لیے امتحان تھا'' بہرحال موت کی سختی سے تو بڑے سے بڑا ولی بھی نہیں بچ سکتا کیونکہ ہر نفس نے موت کا ذائقہ چکھناہے لیکن ہوسکتا ہے کہ امتحان کے بعد اُن کے لیے نعمت کا ذریعہ بنے۔ جب کسی انسان کے بدن پر دانے نکل آتے ہیں تو اُس میں صرف اُسی جگہ کا قصور نہیں ہوتا بلکہ پورے بدن کے خون کے خراب ہونے کی وجہ سے کسی ایک جگہ پر دانے نکل آتے