ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2004 |
اكستان |
|
صندل بابا جی ؟ باباجی عبدالمعبود کی صدائے بازگشت خدا را تاریخ کو مسخ نہ کیجئے....... تحقیق و تفتیش سے کام لیجئے (حضرت مولانا نعیم الدین صاحب،اُستاذالحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) دُنیا عجوبہ روزگاہے یہاں عجیب عجیب حالات اور طرح طرح کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں ، بسا اوقات انسان ایسے حالات وواقعات سے دوچار ہوتا ہے کہ عقل حیران و پریشان ہو جاتی ہے اور آدمی سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ جو کچھ دیکھ رہا ہوں وہ حقیقت ہے یاخواب ؟ ہم قارئین کی توجہ ماضی قریب میں پیش آنے والے ایک واقعہ کی طرف کرانا چاہتے ہیں جو اپنی نوعیت کے لحاظ سے حیرت انگیز بھی ہے اور تعجب خیز بھی ، ہمارے بہت سے بزرگ الحمد للہ بقیدِ حیات ہیں جنہیںیہ واقعہ بخوبی یاد ہے اور وہ اِسے ایسے بیان کرتے ہیں جیسے یہ کل کا واقعہ ہو ۔ واقعہ یہ ہے کہ ہمارے ایک بزرگ حضرت حاجی محمود صاحب جو سیدھے سادھے اور ذاکرو شاغل انسان تھے ، تسبیح ہر وقت ہاتھ میں اور لب پر ذکر جاری رہتا تھا، بانسانوالہ بازار میں ''بان'' کاکاروبار کیا کرتے تھے اورساتھ ہی اسٹیشن سے باہر ہوٹلوں میں چارپائیاں کرایہ پر دیتے تھے آپ کا معمول تھا کہ روزانہ عصر کی نماز کے بعد کرایہ وصول کرنے کے لیے تشریف لے جاتے تھے ۔ ایک دفعہ ایسا ہوا کہ آپ کرایہ وصول کرنے گئے تو بازار میں واقع ''قادری ہوٹل '' کے اندر تشریف لے گئے وہاں ایک باباجی جو سفید رِیش ، سروقد ،ہاتھ میں تسبیح لیے بیٹھے تھے اُن سے حاجی محمود صاحب کی ملاقات ہوگئی علیک سلیک کے بعد طریقت کی باتیں چھڑیں توبابا جی نے یہ جان کر کہ یہ ہماری لائن کے آدمی ہیں خود ہی اپنا تعارف کروایا کہ میر ا نام عبدالمعبود ہے، ڈیڑھ سو سال میری عمر ہے اورمیں حاجی امداد اللہ مہاجر مکی کاخلیفہ ہوں ،حاجی محمود صاحب کے لیے یہ انکشاف حیران کن تھا وہ اپنی سادگی کی وجہ سے بابا جی سے بہت متأثرہوئے اور اُنہوںنے اپنے حلقہ کے علماء و مشائخ میں باباجی کا تذکرہ کیا ،شدہ شدہ باباجی کی شہرت لاہور سے کراچی اورکراچی سے ہندوستان تک جا پہنچی ١ لوگ بابا جی کی طرف رجوع کرنے لگے، بعض علماء باباجی سے بیعت ہوکر اُن کے مجاز بھی بن گئے ، جوں جوں باباجی کی شہرت ہونے لگی باباجی اپنا قدکاٹھ بڑھانے لگے ،کبھی کہتے میں نے ١٨٥٧ء کی جنگ ِآزادی میں حصہ لیا ہے کبھی ارشاد ہوتا کہ میں شاملی کے میدان ١ بابا جی کی شہرت کا زیادہ سبب وہ انٹرویو بنا جو ہفت روزہ چٹان میں شائع ہواتھا۔