ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2004 |
اكستان |
|
آخر میں یہی عرض ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ہمارا یہ جو مرکز ہے اللہ اِس کے فیض کو قیامت تک جاری و ساری فرمائے۔ اللہ تعالیٰ اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔ ہمارے حضرت شیخ حضرت اقدس اس مرکز کے بانی مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ اللہ اُن کی قبر کو نورسے منور فرمائے ۔ یہ بات سنانے کی نہیں ، بیس بائیس تئیس سال پہلے کی بات ہے میں الحمد للہ جامعہ مدنیہ میں پڑھتا تھا ۔ایک مرتبہ مجھے یاد ہے مہمان آئے تو میں مہمانوں کو چھوڑنے کے لیے حضرت کی خدمت میں گیا وہاں مہمانوں کو چائے پلائی تو اللہ نے مجھے بھی وہاں پر ایک چائے کی پیالی حضرت کے مبارک ہاتھوں سے پینے کی توفیق عطا فرمائی۔ اب ہمارے تصور میں بھی یہ سلسلہ نہیں تھا، ا ور بیس سال تک مجھے خواب میںکبھی کوئی ایسی زیارت نہیں ہوئی رُوحانی لیکن جب یہاں آیا تو یہ سلسلہ شروع ہوا تو پچھلے سال دورہ صرف کے ایام تھے تو حضرت کی خواب میں زیارت ہوئی الحمد للہ مجھے اچھی طرح یاد ہے ۔حضرت اُستاد جی ( مولاناسید محمود میاں صاحب)کو بھی سنائی تھی خواب ۔اُس کے بعد جب یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہوا تو اُس کے بعد پھر دوبارہ ایک مرتبہ خواب میں زیارت ہوئی ۔حضرت تعمیر کے بارے میں فرمارہے ہیں اور بالکل ایسا ہی نقشہ ہے بالکل جیسا اب ہے ،مسجد کی چھت بھی پڑ گئی ہے طلباء یہاں پر نماز پڑھ رہے ہیں اوراُس وقت ذہن میں بھی نہیں تھا لیکن اللہ وہ منظر سارا اپنی آنکھوں سے دِکھا رہے ہیں_ ۔یہ جتنا بھی ہے یہ جیسے یہ فیض کا سلسلہ شروع ہوا تو ٹھنڈی ہوائیں وہاں پہنچ رہی ہیں اوریہ بزرگوں کی دعائیں ہیںاور یہ انشاء اللہ ہم سب کے لیے صدقہ جاریہ ہے ۔دین کی کوئی بھی خدمت ہو اُس کو معمولی نہ سمجھیں ۔ہمارے حضرت مولانا محمد عمر پالن پوری صاحب نے ایک مرتبہ فرمایا لوگ کہتے ہیں مدارس زیادہ ہیں ۔فرمایا یہ تومدارس کی توہین ہے مدارس کی کمی تب پوری ہوگی جب ہرگائوں میں ایک مدرسہ ہو، اُس میں ایک مفتی شیخ الحدیث ہو ۔تو ہمارے جتنے مراکز ہیں یہ اللہ کی رحمت کا ذریعہ ہیں پہلے یہ سارا کنبہ اصحابِ صفہ کے چبوترے پر سما جاتا تھا جب یہ مہمان بڑھے تو اللہ پاک نے مہمان خانے بھی بڑھا دئیے ۔یہ سب نسبت ایک ہی ہے تو جس درجہ کا نیا تعلق ہوگا دعائوں کے اعتبارسے ،تعاون کے اعتبار سے ، دینے والی تو اللہ پاک کی ذات ہے، یہ اللہ اپنے فضل سے خاص اُس کی مہربانی سے، انشاء اللہ یہ سب کے لیے صدقہ جاریہ ہوگا ۔ اللہ پاک کی ذات ہم سب کو اپنی بارگاہ میں مقبول و منظور فرمالے ۔ وآخردعوانا ان الحمد للّٰہ رب العالمین۔