ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2004 |
اكستان |
|
دوسری قسم کی ظاہری مدد : بعد میں پھر اور سلسلہ ہوا قرض خواہ آگئے یہودی تھا کوئی سخت مزاج تھا اُس نے کہا مجھے تو کہیں سے کرکے دو انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ۖ اگر تشریف لے آئیں بات کرلیں اس سے ، تو شاید بہتر ہو۔ تو وہ اور اُس کے ساتھی جو تھے اور قرض لینے والے جب انھوں نے رسول اللہ ۖ کو دیکھا تو وہ تو بھڑک اُٹھے اور بجائے اس کے کہ اچھا اثر لیتے بڑے بگڑے۔ آقائے نامدار ۖ نے فرمایا کہ جتنی قسمیں ہیں کھجور کی اُس کی الگ الگ ڈھیریاں لگالو۔ معجزے کا ظہور : جو بڑی ڈھیری تھی اُس کے گرد آپ نے چکر لگایا اُس پرتشریف فرما ہوئے اور پھر فرمایا کہ اِس کو دیتے جائو پھر تشریف لے آئے آپ، حدیثوں سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ کرکے ،کام سپرد کرکے کہ یہ کرتے رہو تشریف لے آئے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے وہاں سے دینا شروع کیا ادا کرنا شروع کیا قرض اپنا ،بس وہ کہتے ہیںکہ ایسے لگتا تھا جیسے اس میں سے ایک کھجور کا دانہ بھی کم نہیں ہوا اور سب کا قرض ادا ہوگیا اور اسی طرح سے پیداوار میری بچ گئی ۔ قرض اور قرض خواہوں کی فکر : اور میں دل میں یہ سوچتا تھا کہ اگر میری یہ ساری پیداوار یہ لے جائیں اورقرض میرا ادا ہو جائے اور یہ قرض خواہ راضی ہو جائیں اِس پر اور میں بالکل خالی ہاتھ گھر جائوں یہ بھی میں پسند کرتا تھا اور کہتا تھا کہ ٹھیک ہے کوئی بات نہیں اس میں، چہ جائیکہ وہ سب کی سب بچ گئیں ۔پھر آقائے نامدار ۖ کو انھوں نے جاکر بتلایا کہ ایسے قصہ پیش آیا تو رسول اللہ ۖ نے عمر رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا کہ انھیں بتلادو۔ اُنھیںبتلایا تو انھوںنے کہا میںتو پہلے ہی جانتا تھا جب رسول اللہ ۖ نے اُس کے گرد ایک چکر لگایا تو میں سمجھ گیا تھا کہ یہ برکت ہو جائے گی اس میں اور برکت کے واقعات وہ بہت دیکھ چکے تھے ۔تھوڑا کھانا سب کے لیے کافی ہوجائے ۔ دو آدمیوں کا کھانا بہت بہت تعداد میں لوگوں کے لیے کافی ہوا ہے۔بہت تھوڑا سا کھانا تھا ایک بکری کا بچہ ذبحہ ہوا تقریباً چودہ پندرہ سو آدمیوں کا کھا نا ہوگیا پھر بھی بچ گیا پھر آپ نے فرمایا کہ یہ لوگوں کے پاس بھیج دو، کیونکہ لوگوں کو بھوک کی شدید تکلیف ہے تو ایک دومعجزے نہیں انھوں نے توبہت دیکھ رکھے تھے تو فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ ۖ نے اِس کے گرد ایک چکر لگایا تو میں سمجھ گیا تھا کہ یہ خاص واقعہ ظہور میں آنے والا ہے خاص طرح کی برکت ہونے والی ہے بہرحال سب فضیلتیں خدا کی ذات کی ہیں ۔