ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2004 |
اكستان |
|
صندل باباجی اور حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی کے درمیان واسطے ؟ ''راہِ وفا'' ص ٥٧ پر درج ہے : ''کیا اس زمانہ میں سلسلہ قادریہ کا ایسا شیخ موجود ہے جس کے اور حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ علیہ کے درمیان صرف گیارہ واسطے ہیں''۔ اسی رسالہ کے صفحہ ٢١ پر شجرہ طریقت کے عنوان سے وہ واسطے ذکر کیے گئے ہیں تاریخی حوالے سے یہ دعوٰی بھی غلط ثابت ہوتاہے اس لیے کہ صحیح شجرۂ طریقت کے مطابق صندل باباجی اور حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کے درمیان اکیس واسطے بنتے ہیں جودرج ذیل ہیں : (١) شیخ ولی احمد المعروف سنڈا کے باباجی (٢) مولانا نجم الدین العمروف ہڈہ ملا (٣) حضرت شیخ عبدالغفور اخوند صاحبِ سوات (٤) شیخ محمد شعیب تور ڈھیری (٥) شیخ حافظ محمد عمر زئی (٦)شیخ محمد صدیق بشنواڑی(٧)شیخ محمد جنیدپشاوری (٨) شیخ سید محمد معصوم (٩) شیخ حاجی سید (١٠) شیخ خیراللہ (١١) شیخ غیاث الدین (١٢) شیخ عبدالرزاق (١٣) سید زین الدین (١٤)سید مستان (١٥) شیخ یٰسین (١٦) سیدجلال (١٧) شیخ بہائو الدین (١٨) شیخ سید جلال ثانی (١٩)شیخ عبداللہ(٢٠) شیخ احمد ملتانی(٢١) شیخ احمدمستان (٢٢) سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہم اللہ ١ ''راہِ وفا'' میں دئیے گئے شجرہ میں شیخ جنید پشاوری کے بعد شیخ احمد ملتانی کا نام دیا گیا ہے اس طرح درمیان سے گیارہ واسطے حذف کردئے گئے ہیں ایساکیوں کیا گیا ہے، اصل حقیقت تو ایسا کرنے والوں کو معلوم ہوگی ہمیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ یہ کا م اس لیے کیا گیا ہے تاکہ اچنبھا پیداکیا جاسکے اور باباجی کی شخصیت کا وزن بڑھایا جاسکے۔ دوسرے یہ بات بھی قابلِ غورہے کہ حضرت سیّدنا شیخ عبدالقادر جیلانی سے متصل پہلے حضرت شاہ دولہ کا تذکرہ کیا گیا ہے حالانکہ دونوں بزرگوں کے درمیان تقریباً تین سوسال کا فا صلہ ہے ،حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی چھٹی صدی ہجری کے بزرگ ہیں اورحضرت شاہ دولہ مغلیہ دورِ حکومت کے بزرگ ہیں۔ صندل باباجی کی تعلیمی خدمات؟ ''راہِ وفا'' ص٥٤ پر درج ہے : ''کیااس زمانے میں ایسا عالم دین موجود ہے جسکی تعلیمی خدمات کا سلسلہ ایک صدی پر پھیلا ہوا ہے؟'' ١ قطب ِسوات ص٥٠