Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2004

اكستان

47 - 66
میںحاجی امداد اللہ صاحب کے  ساتھ تھا، اکابر علماء دیوبند کی بات چل نکلتی تووہ اُن کا تذکرہ ایسے اندازسے کرتے جیسے وہ اُن کے سامنے کل کے بچے ہوں اوران کی کوئی حیثیت نہ ہو، حضرت نانوتوی اور حضرت گنگوہی رحمہمااللہ کا نام لیتے تو مولوی قاسم اور مولوی رشید کہتے۔
	حضرت شیخ الہند کے بارہ میں کہتے کہ میں مولوی محمود کو مولوی احمدرضا خان کے پاس صلح کے لیے لے گیا تھا میں نے مولوی محمود کو باہر بٹھا دیا اور خود اندر جاکر مولوی احمد رضا خان سے بات کی پَر وہ نہیں مانے۔
	ایک دفعہ یہ گوہر فشانی کی کہ مولوی اشرف علی کے مرید نے جو خواب میں''لاالٰہ الا اللّٰہ اشرف علی رسول اللّٰہ '' پڑھنے کے متعلق خط لکھا تھا وہ خط جب مولوی اشرف علی کے پا س پہنچا تو میں وہیں تھا میری نگاہ تیز تھی میں نے دور سے وہ خط پڑھ لیا اور مولوی اشرف علی سے کہا اس سے کہو کہ توبہ کرے اُنہوںنے اُس کو توبہ کی تلقین نہیں کی اس لیے اُن کے خلاف طوفان بر پا ہوگیا۔  ١
	بابا جی کا یہ عامیانہ بلکہ یوں کہئے سوقیانہ انداز علماء محتاطین کواُن کے بارہ میں شک وشبہہ میں ڈالتا تھا،کچھ باتیں باباجی نے ایسی کہیں کہ ان کے بارہ میں کئے جانے والے شکوک و شبہات پختہ ہونے لگے مثلاً ایک دفعہ حضرت مولانا عبدالمنان دہلوی  نے ایک مجلس میں باباجی سے کہاکہ باباجی آپ کا کہنا ہے کہ آپ حاجی امداد اللہ مہاجر مکی کے خلیفہ ہیں لیکن حضرت حاجی صاحب کے خلفاء کی فہرست میں تو آپ کا نام نہیں ملتا؟ اس پر باباجی نے جو مضحکہ خیز جواب دیا وہ سننے کے قابل ہے ،فرمایا  : ''کیا قرآن میں تمام نبیوں کے نام ملتے ہیں ؟'' مطلب یہ تھا کہ قرآن میں سب نبیوں کے نام نہ ہونے سے اگر کوئی فرق نہیں پڑتا تو حاجی صاحب کے خلفاء کی فہرست میں میرانام نہ ہونے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔ لاحولہ ولا قوة الا باللہ ۔
	باباجی رنگین مزاج آدمی تھے مجلس کے سنگ چلتے تھے جیسی مجلس دیکھتے ویسی بات کرتے تھے ،ایک بارایک مجلس میں یوں گویا ہوئے کہ ''جس جہاز میں اسیرانِ مالٹا رہا ہو کر آرہے تھے میں بھی اُس جہاز میں تھا'' بعض علماء نے باباجی کی یہ بَڑ سنی تو حضرت مولانا عزیرگل صاحب رحمہ اللہ کو خط لکھ کر استفسار کیا جواباً آپ نے تحریر فرمایا کہ '' ہم نے نہ کبھی اس کانام سنا تھا ،بجز پاکستان کے ،اور نہ کبھی دیکھا ۔''  باباجی کی اِن باتوں نے اُن کو انتہائی مشکوک ومشتبہ بنادیا تھا اور ایسے محسوس ہونے لگا تھاکہ باباجی شعبدہ باز ہیں اورسادہ لوح عوام کو شعبدہ بازی سے اپنا معتقد بنا رہے ہیں۔
     ١    باباجی نے حضرت تھانوی  کے بارہ میں اس کہانی کے بیان کرنے میں غلط بیانی سے کام لیا ہے اس لیے کہ یہ خواب دیکھنے والے حضرت تھانوی  کے مرید نہیں ایک معتقدتھے دوسرے حضرت تھانوی  نے جو خواب کی تعبیر دی تھی وہ فنِ تعبیر کے مطابق صحیح تھی، باباجی فن تعبیر سے واقف نہیں تھے اس لیے یہ غلط مشورہ دیا۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
88 اس شمارے میں 3 1
89 حرف آغاز 4 1
90 درس حدیث 7 1
91 اللہ تعالیٰ کی حضرت عبداللہ سے بلا حجاب گفتگو 7 90
92 ظاہری اور باطنی مدد : 8 90
93 شہادت اور اللہ تعالی سے ہم کلامی : 8 90
94 جنت میں رُوح جسم پر غالب ہوگی : 8 90
95 شہادت سے ایک رات قبل اپنے بیٹے سے گفتگو : 9 90
96 اللہ اور شہید کے درمیان مکالمہ : 9 90
97 اوا گون کا بطلان حدیث سے : 9 90
98 شہید زندہ ہوتا ہے : 9 90
99 دوسری قسم کی ظاہری مدد : 10 90
100 معجزے کا ظہور : 10 90
101 قرض اور قرض خواہوں کی فکر : 10 90
102 خدا کی رضا اور بھروسہ کی برکت : 11 90
103 قبر میں شہید کا جسم سالم رہا : 11 90
104 چہل احادیث متعلقہ رمضان و صیام 12 1
105 روزہ کی حفاظت : 13 104
106 قیام ِرمضان 13 104
107 رمضان اور قرآن : 13 104
108 رمضان میںسخاوت : 14 104
109 روزہ افطار کرانا : 14 104
110 روزہ میں بُھول کر کھا پی لینا : 14 104
111 سحری کھانا : 14 104
112 افطار کرنا : 14 104
113 روزہ جسم کی زکٰوة ہے : 15 104
114 سردی میں روزہ : 15 104
115 جنابت روزہ کے منافی نہیں : 15 104
116 روزہ میںمسواک : 15 104
117 روزہ میںسُرمہ : 16 104
118 اگر روزہ دار کے پاس کھایا جائے : 16 104
119 آخر عشرہ میں عبادت کا خاص اہتمام : 16 104
120 شب ِقدر : 16 104
121 آخری رات میں بخششیں : 17 104
122 عید کا دن : 17 104
123 رمضان کے بعد دواہم کام : 17 104
124 صدقہ فطر : 17 104
125 شش عید کے روزے : 18 104
126 چند مسنون دُعائیں : 18 104
127 افطار کی ایک اور دُعا ء : 18 104
128 شب ِقدر کی دُعا : 18 104
129 وفیات 19 1
130 زکٰو ة...............احکام اور مسائل 20 1
131 تعریف ،حکم اور شرطیں 23 130
132 تعریف : 23 130
133 حکم : 23 130
134 شرطیں : 24 130
135 مال ،زکٰوة او ر نصاب 24 130
136 کس کس مال میں زکٰوة فرض ہے : 24 130
137 سرکاری نوٹ : 24 130
138 جواہرات : 24 130
139 برتن اور مکانات وغیرہ : 24 130
140 مالِ تجارت : 24 130
141 نصاب کسے کہتے ہیں : 25 130
142 چاندی کا نصاب اور اُس کی زکٰوة : 25 130
143 سونے کا نصاب اور اُس کی زکٰوة : 25 130
144 تجارتی مال کا نصاب : 25 130
145 اصل کے بجائے قیمت : 25 130
146 ادُھورے نصاب : 26 130
147 زکٰوة کب ادا کی جائے : 26 130
148 نیت : 27 130
149 کیا بتانا ضروری ہے ؟ : 27 130
150 پوری یا تھوڑی زکٰوة کب ساقط ہو جاتی ہے : 27 130
151 مصارفِ زکٰوة 27 130
152 مصارفِ زکٰوة کون کون ہیں؟ : 27 130
153 کن لوگوں کو زکٰوة دینا جائز نہیں : 28 130
154 کن کاموں میں زکٰوة کا مال خرچ کرنا جائز نہیں ہے : 28 130
155 طلبہ علوم : 28 130
156 زکٰوة کن کو دینا افضل ہے : 29 130
157 ادا ء زکٰوة کا طریقہ : 29 130
158 مالک مکان کب زکٰوة لے سکتا ہے ،کب نہیں لے سکتا : 29 130
159 اداء زکٰوة میں غلطی : 29 130
160 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 30 1
161 حضرت مولانا رفیع الدین صاحب : 30 160
162 جامعہ مدنیہ جدید میں ختم ِمشکوة شریف 38 1
163 بیان حضرت مولانافضل الرحمن صاحب مدظلھم 38 162
164 بیان حضرت مولانا خالد محمود صاحب مدظلہم 42 162
165 بیان حضرت مولانا محمد حسن صاحبمدظلہم 43 162
166 صندل بابا جی ؟ 46 1
167 باباجی عبدالمعبود کی صدائے بازگشت 46 166
168 باباجی کی اصل حقیقت ؟ : 48 166
169 صندل باباجی : 53 166
170 صندل باباجی اور حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی کے درمیان واسطے ؟ 56 169
171 صندل باباجی کی تعلیمی خدمات؟ 56 169
172 بانی ریاست سوات اور جرنیل جہاد آزادی ؟ 57 169
173 دعاء کی افادیت و اہمیت 60 1
174 اخبا ر الجامعہ 63 1
175 دینی مسائل 64 1
176 ( سجدہ تلاوت کا بیان ) 64 175
Flag Counter