ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2004 |
اكستان |
|
آیا تاحیاتِ حضرت حاجی صاحب بلکہ بعدالوفات بھی اسی طرح قائم رہی اور تعلقات بھی ۔اشرف السوانح میں تحریر ہے : ''حضرت والا کو طالب علمی کے زمانہ میں بکثرت شرف زیارت حاصل ہوتا رہتا تھا کیونکہ اکثر حضرت والا چھتہ والی مسجد میں نماز پڑھا کرتے تھے جہاں حاجی صاحب کا زیادہ تر قیام رہتا تھا اسی مسجد میں حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب ١ بھی نماز پڑھاکرتے تھے اور امامت بھی فرماتے تھے مولانا کی عدم موجودگی میں حاجی صاحب امامت فرماتے تھے اور اوقات کثیرہ میں بجائے خود امامت کرنے کے حضرت والا ہی سے نماز پڑھواتے ۔اس سے حضرت والا کے ساتھ حسن ظن کا اندازہ فرمالیا جائے ۔ نیز حاجی صاحب کا معمول تھا کہ رمضان شریف میں افطاری کا بڑے پیمانہ پر انتظام فرماتے اور سب کو تقسیم فرماتے اور یہی معمول مکہ معظمہ کے قیام میںبھی رکھا۔ اسی زمانہ میں حضرت والا بھی مکہ معظمہ میں مقیم تھے افطار کے وقت حرم شریف میںجس جگہ حضرت والا ہوتے حاجی صاحب حضرت والا کے افطاری کا حصہ وہیں بھیجتے اس سے خصوصیت کا اندازہ فرمالیا جائے ۔(اشرف السوانح ص ١٤٩ ) نیز تحریر ہے : ''حضرت حاجی سیّد محمد عابد صاحب دیوبندی شیخ العرب والعجم حضرت حاجی امداداللہ صاحب کے مجازین خاص میں سے تھے اورعملیات میں خصوصیت کے ساتھ شہرہ آفاق تھے۔ کچھ دن مدرسۂ دیوبند کے مہتمم بھی رہے اس درجہ پابند معمولات واوقات تھے کہ ایک بارحضرت مولانا محمد یعقوب صاحب نے فرمایا کہ جاننے والا ہر وقت یہ بتا سکتا ہے کہ اس وقت حاجی صاحب فلاں کام میں مشغول ہوںگے اور اگر کوئی اس وقت جا کر دیکھے تو ان کو اسی کام میں مشغول پائے ۔ کبھی اس کے خلاف نہیں ہو سکتا ''۔١ھ (تاریخ دیوبند ص ٤٨٠ بحوالہ اشرف السوانح ص ١٤٩ ج ١ ) حضرت اقدس تھانوی رحمة اللہ علیہ نے مثنوی زیروبم میں لکھا ہے عامل کامل ، ولی ، مرد خدا پائے او بر پائے فخر انبیا آپ عامل کامل ولی اور مردخدا تھے۔ آپ کا قدم فخر انبیاء ( ۖ) کے نقشِ قدم پر تھا ۔ ہم جمالی ہم جلالی شان او کان حلم و مخزن خُلق نکو ١ حضرت مولانا محمد یعقوب حاحب المتوفی ١٣٠٢ھ بھی حاجی محمد عابد کے ساتھ مسجد چھتہ کے حجرے میں قیام رکھتے تھے اور جب حضرت نانوتوی رحمہم اللہ دیوبند تشریف لے آئے تو انہوں نے بھی اسی مسجد کے ایک حجرے میں قیام اختیار فرمایا جیسا کہ تاریخ دیوبند میں ص ٢٩٠ پر تحریر ہے۔