آپ کی امانت آپ کی سیوا میں 29 سنابل بک ڈپو حیدر آباد
پہنچائیں، ان کو صحیح راستہ سمجھ میں آنے کے لئے اپنے مالک سے دعا کریں، ایسا آدمی کیا انسان کہلانے کا حق دار ہے؟ جس کے سامنے ایک اندھا دکھائی نہ دینے کی وجہ سے آگ کے الاؤ میں فرمائے اور وہ ایک بار بھی پھوٹے منہ یہ نہ کہے کہ تمہارا یہ راستہ آگ کے الاؤ کی جانب جاتا ہے، انسانیت کی بات یہ ہے کہ اسکو روکے، اسکو پکڑ کر بچائے اور عہد کرے کہ جہاں تک اپنا بس ہے، میں ہرگز تمہیں آگ میں گرنے نہیں دوں گا ۔
ایمان لانے کے بعد ہر مسلمان پر حق ہے کہ جس کو دین کی، نبی کی، قرآن کی ہدایت مل چکی ہے، وہ شرک اور کفر کی آگ میں پھنسے لوگوں کو بچانے کی دھن میں لگ جائے، انکی تھوڑی میں ہاتھ دے، انکے پاوں پکڑے کہ لوگ ایمان سے ہٹ کر غلط راستے پر نہ جائے،
بے غرض اور سچی ہمدردی میں کہی گئی بات دل پر اثر کرتی ہے، اگر آپ کے ذریعہ ایک آدمی کو ایمان کی دولت مل گئی اور ایک شخص بھی مالک کے سچے در پر لگ گیا، تو ہمارا بیڑا پار ہوجائے گا: اسلئے اللہ اس شخص سے زیادہ خوش ہوتا ہے جو کسی کو کفر اور شرک سے نکال کر سچائی کے راستہ پر لگادے، آپ کا بیٹا اگر آپ کا باغی ہوکر دشمن سے جاملے
اور اسی کا کہنا مانتا رہے اور کوئی نیک آدمی اس کو سمجھا بجھا کر آپ کاتمام بردار بنادے تو آپ اس نیک آدمی سے کتنے خوش ہونگے، مالک اس بندے سے اس سے زیادہ خوش ہوتا ہے، جو دوسرے تک ایمان پہنچانے اور بانٹنے کا ذریعہ بن جائے
ایمان لانے کے بعد
اسلام قبول کرنے کے بعد جب آپ مالک کے سچے بندے بن گئے تو اب آپ پر روزانہ پانچ بار نماز فرض ہے، آپ اسے سیکھیں اور پڑھیں، اس سے روح کو تسکین ملتی ہے اور اللہ سے محبت بڑھتی ہے رمضان آئے گا تو ایک مہینہ کے روزے رکھنے ہوں گے، مالدار ہیں ےو دین کے مقرر کی ہوئی در سے آپنی آمدنی میں سے مستحقین کا حصہ نکالنا ہوگاناور اگر بس میں ہو تو زندگی میں ایک بار حج کے لئے جانا پڑے گا