آپ کی امانت آپ کی سیوا میں (9) سنابل بک ڈپو حیدر آباد
والا، کھانا پانی دینے والا اور زندگی کی ہر ضرورت فراہم کرنے والا وہ ہے تو سچے انسان کو اپنی زندگی سے متعلق تمام اشیاء اپنے مالک کی اپنی مرضی سے فرماں بردار ہوکر استعمال کرنی چاہییں،اگر کوئی انسان اپنی زندگی اس اکیلے مالک کا حکم ماننے میں نہیں گزار رہا ہے تو وہ انسان کہلانے کے لائق نہیں ۔
ایک بڑی سچائی
اس سچے مالک نے اپنی کتاب قرآن کریم میں ایک سچائی ہم کو بتائی ہے۔
ترجمہ: ہر ایک نفس (جاندار) کو موت کا چھکنا ہے، پھر تمہیں ہماری جانب پلٹ کر آنا ہو گا۔ (سورة عنکبوت: 58)
اس آیت کے دو حصے ہیں، پہلا یہ کہ ہر جاندار کو موت کا مزہ چکھنا ہے یہ ایسی بات ہے کہ ہر مذہب، ہر طبقے، اور ہر جگہ کا آدمی اس بات پر یقین رکھتا ہے۔ بلکہ جو مذہب کو مانتا بھی نہیں، وہ بھی اس سچائی کے آگے سر جھکاتا ہے اور جانور تک موت کی سچائی کو سمجھتے ہیں، چوہا بھی بلی کو دیکھ کر بھاگتا ہے اور کتا بھی سڑک پر آتی ہوئی گاڑی کو دیکھ کر بھاگ اٹھتا ہے اس لیے کہ ان کو موت پر یقین( ایمان) ہے۔
موت کے بعد
اس آیت کے دوسرے حصے میں قرآن مجید ایک بڑی سچائی کی طرف ہمیں متوجہ کرتا ہے، اگر وہ انسان کی سمجھ میں آجائے تو سارے جہان کا ماحول بدل جائے، وہ سچائی یہ ہے کہ تم مرنے کے بعد میری ہی طرف لوٹائے جاؤ گے اور اس دنیا میں جیسے بھی کام کرو گے ویسا ہی بدلہ پاؤ گے۔
مرنے کے بعد تم گل سڑ جاؤ گے اور دوبارہ پیدا نہیں کیے جاؤ گے، ایسانہیں ہے، نہ ہی یہ سچ ہے کہ مرنے کے بعد تمہاری روح کسی اور جسم میں داخل ہو جائے، یہ نظریہ