آپ کی امانت آپ کی سیوا میں 8 سنابل بک ڈپو،حیدرآباد
چودہ سو سال سے آج تک اس دنیا کے انسان، سائنس اور کمپیوٹر ریسرچ کرکے تھک چکے اور اپنا سر جھکا چکے ہیں، کوئی یہ ثابت نہیں کرسکا کہ یہ اللہ کی کتاب نہیں ہے۔
اس پاک کتاب میں مالک نے ہماری عقل کو اپیل کرنے کے لیے بہت سی دلیلیں دی ہیں،ایک مثال یہ ہے: "اگر زمین اور آسمان میں بہت سارے معبود (اور مالک) ہوتے تو بڑی خرابی اور فساد مچ جاتا، ایک کہتا کہ اب رات ہوگی، دوسرا کہتا کہ دن ہوگا، ایک کہتا کہ چھ مہینے کا دن ہوگا، تو دوسرا کہتا کہ تین مہینہ کا ہوگا، ایک کہتا سورج آج پچھم سے نکلے گا، دوسرا کہتا کہ نہیں، پورب سے نکلے گا، اگر دیوی دیوتاؤں کو یہ حق واقعی ہوتا اور وہ اللہ تعالی کے کاموں میں بھی شریک ہوتے تو کبھی ایسا ہوتا کہ ایک غلام نے پوجا، ارچنا کرکے بارش کے دیوتا سے اپنی بات منوالی، تو بڑے مالک کی جانب سے آرڈر آتا کہ ابھی بارش نہیں ہوگی، پھر نیچے والے ہڑتال کردیتے، اب لوگ بیٹھے ہیں کہ دن نہیں نکلا، معلوم ہوا کہ سورج دیوتا نے ہڑتال کر رکھی ہے۔
سچی گواہی
سچ یہ ہے کہ دنیا کی ہر چیز گواہی دے رہی ہے، یہ منظم طریقہ پر چلتا ہوا کائنات کا نظام گواہی دے رہا ہے کہ جہان کا مالک اکیلا اور صرف ایک ہے، وہ جب چاہے اور جو چاہے کرسکتا ہے، اس کو تصورات اور خیالوں میں نہیں باندھا جاسکتا، اس کی تصویر نہیں بنائی جاسکتی، اس مالک نے سارے جہان کو انسان کی خدمت کے لیے پیدا کیا، سورج انسان کا خدمت گار، ہوا انسان کی خادم، یہ زمین بھی انسان کی خدمت گار ہے، آگ، پانی، جاندار اور بےجان دنیا کی ہر شیئ انسان کی خدمت کے لیے بنائی گئی ہے، انسان کو سب چیزوں کا سردار بنایا گیا ہے اور صرف اپنا بندہ اور اپنی بندگی اور حکم ماننے کے لیے پیدا کیا ہے۔
انصاف کی بات یہ ہے کہ جب پیدا کرنے والا، زندگی دینے والا، موت دینے