Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2017

اكستان

39 - 66
یہ ''  مُیَسِّرْ ''  ١   کالفظ اُس وقت آیا ہے جب حضور اکرم  ۖ  اُوپر تشریف لے گئے تھے ازواجِ مطہرات نے کہا تھا کہ ہمیں بھی کچھ ملنا چاہیے ، تو آپ اُوپر تشریف لے گئے چھت کے اُوپر کمرے میں بیٹھ گئے تھے تو اُس کے اندر یہ لفظ آیا ہے تو رسول اللہ  ۖ  کی صفت ''معلم ''قرآن   نے بتائی ہے ۔
 اب کفار کا قول سنیے ( وَقَالُوْا اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَ اکْتَتَبَہَا فَہِیَ تُمْلٰی عَلَیْہِ بُکْرَةً وَّاَصِیْلًا )  توکیا یہ (بُکْرَةً وَّاَصِیْلًا ) نہیں ہے  ؟  صبح شام کالج  ؟  تو یہ شہادت کن کی ہے  ؟  مشرکین کی ہے  وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے تو یہ وظیفہ اختیار کررکھا ہے دن رات و ہی داستانِ قرآن ہی سناتے رہتے ہیں ڈراتے ہیں صبح بھی اور شام بھی، تو رسول اللہ  ۖ   کا نصاب کیا ہے  ؟  وہ بھی آپ سمجھ لیجیے بہت آسان ہے حضور  ۖ  کا خود اِرشاد ہے 'قول' ہے 'فعل 'ہے اور' سکوت' ہے یا' انکار' ہے، فرمایا دیکھیے حدیث میں ''صَلُّوْا '' اَمر ہوا کہ نہیں ہوا ''قول'' ہوا کہ نہیں ہوا، کَمَا رَأَیْتُمُوْنِیْ '' اُصَلِّیْ  '' فعل ہوا، فعل ہی ہے نا یہ، ایسے ہی نماز پڑھو جیسے میں نماز پڑھتاہوں اور پھر تیسرا سکوت یا انکار ،فرمایا ایک صحابی پڑھ رہے تھے نماز،وہ نماز پڑھتے ہوئے حضور  ۖ  کو سلام کر رہے ہیں ........وہ پھر پڑھ کر آگئے پھر حضور  ۖ   کو سلام کیا پھر آپ نے فرمایا جائو واپس او ر نماز پڑھ کر آئو وہ پھر نماز پڑھ کر آگئے تیسری مرتبہ بھی یہی فرمایا، تو تیسری مرتبہ اُنہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ  ۖ  میں جتنی اچھی پڑھ سکتا تھا   نماز ادا کر سکتا تھا میں پڑھ کے آگیا آپ فرمائیے کہ مجھ سے کیا کوتاہی ہوئی، آپ نے فرمایا تم سے ''اعتدال'' چھوٹ گیا تھا اس میں اعتدال ہے، یہ ہے رسول اللہ  ۖ   کا نصاب اور اس پر عمل کرایا ہے رسول اللہ  ۖ  نے اور رسول اللہ  ۖ  کا یہ نصاب دائمی ہے جیسے رسالت دائمی ہے ایسے ہی یہ نصاب بھی دائمی ہے قیامت تک کے لیے۔
یہی بات آپ نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے کہی تھی اور اُنہیں سمجھایا تھا کہ دیکھو حوادث پیش آئیں گے توتم کیسے فیصلہ کروگے  ؟  اُنہوں نے فرمایا میں قرآنِ مجید سے فیصلہ کروں گا،آپ نے 
------------------------------
  ١   آسانیاں فراہم کرنے والا

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 16 1
4 حیاتِ مسلم 19 1
5 بیمار، تیمار داری، مزاج پُرسی : 19 4
6 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 19 4
7 دوا اور دُعا : 20 4
8 مزاج پُرسی اور تیمارداری : 21 4
9 اسلام اور فریضہ تبلیغ 23 1
10 ہمدردی نوعِ انسان کا ہمہ گیر جذبہ 23 9
11 تبلیغ کی ضرورت : 23 9
12 دوسری وجہ : 24 9
13 تیسری وجہ : 24 9
14 عموم تبلیغ میں مسلمانوں کی خصوصیت : 26 9
16 تبلیغ ِ دین 27 1
17 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 27 16
18 پانچویں اصل ...... تلاوتِ قرآن کابیان 27 16
19 تلاوتِ کلام اللہ کی فضیلت : 27 16
20 تلاوتِ کلام اللہ کے ظاہری آداب : 28 16
21 (١) ادبِ اوّل : 28 16
22 (٢) ادب ِدوم : 28 16
23 (٣) ادبِ سوم اور شبینہ کی کراہت کا راز : 29 16
24 تلاوت کی مقدار کا بھی لحاظ رکھو : 29 16
25 تلاوتِ کلام اللہ کے باطنی آداب : 30 16
26 کلامِ الٰہی کے لباسِ الفاظ میںمستور ہونے کی حکمت : 30 16
27 (٢) تلاوت میں ترتیل اور معنی کا فہم و تدبر : 30 16
28 (٤) اِختیاری و سوسے اور اُن کے مراتب : 32 16
29 (٣) ہر آیت سے اُس کے خاص مفہوم ہی کی معرفت 32 16
31 (٥) معرفت کے ساتھ حالت واَثر بھی پیدا کرنا چاہیے : 33 16
32 وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 34 1
33 وضو کی سنتیں اور اُس کے آداب : 34 32
34 جامعہ جدید میں تکمیل ِبخاری کے موقع پر بیان 38 1
35 نتائج سالانہ اِمتحان دورہ حدیث شریف 47 1
36 فضیلت کی راتیں 51 1
37 ماہِ شعبان کی فضیلت : 51 36
38 شب ِبراء ت کی فضیلت : 52 36
39 شب ِبرا ء ت میں کیا ہوتا ہے ؟ 53 36
40 ایک اِعتراض اور اُس کا جواب : 53 36
41 حضور علیہ الصلٰوة والسلام کا پندرہویں شب میں معمول : 54 36
42 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 55 36
43 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حکم : 56 36
44 شب ِبراء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا 56 36
45 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اور اِجتماعی خصوصیات 57 1
46 بقیہ : وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 62 32
47 اخبار الجامعہ 63 1
48 بقیہ : اسلام اور فریضہ تبلیغ 64 9
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter