علامات ولایت |
ہم نوٹ : |
|
یک زمانہ صحبتے با اولیاء بہتر از لکھ سالہ طاعت بے ریا یعنی اﷲ والوں کی ایک گھڑی کی صحبت ایک لاکھ سال کی عبادت سے افضل ہے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کو کس پیارے انداز سے سمجھا یا کہ دیکھو ہر چیز منڈی سے مت خریدو کیوں کہ منڈی میں باسی سیب بھی ملتا ہے جس پر داغ لگا ہوتا ہے لہٰذا سیب کے باغ میں جاؤ، اگر وہاں سیب نہ بھی خریدوگے تو سیب کی خوشبو تو سونگھتے رہو گے۔ اسی طرح اگر اللہ والوں کے پاس سو بھی جاؤ، خانقاہوں میں جاکر سوبھی جاؤ، تہجد بھی نہ پڑھو لیکن جب ان شاء اللہ آپ صبح اٹھیں گے تو رات کی رانی کے نیچے سونے والوں کی طرح تازہ دم اٹھیں گے حالاں کہ جاگ نہیں رہے تھے، سو رہے تھے، جیسے بچے سوتے سوتے دودھ پیتے رہتے ہیں۔ اللہ والے سوتے ہوئے بھی معرفت کا دودھ پیتے رہتے ہیں۔ تہجد گزار بننے کا آسان طریقہ تہجد کو میں آسان کرتا ہوں، بعض لوگ ایسے ہیں کہ اگر وہ تہجد میں اٹھ جائیں تو دن بھر دین کا کام نہیں کرسکتے۔ ڈھا کہ کے ایک محدث پچاس سال سے حدیث پڑھارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں اس شرط پر آپ سے بیعت ہوں گا کہ تہجد نہیں پڑھوں گا کیوں کہ میں تہجد نہیں پڑھ سکتا، اگر تہجد کے وقت اٹھ جاؤں تو سارا دن حدیث پڑھانے کا کام نہیں کرسکتا۔ میں نے کہا تقویٰ کی بنیاد تہجد پر ہے ہی نہیں، آپ ولی اللہ تقویٰ سے بن جائیے لیکن آپ عشاء کے فرضوں کے بعد وتر سے پہلے دو رکعت تہجد کی نیت سے پڑھ لیجیے تو آپ تہجد گزار اٹھائے جائیں گے۔ اب مولوی جلدی تو مانتا نہیں لہٰذا انہوں نے بھی کہا کہ اس بات کی دلیل کیا ہے؟ میں نے کہا کہ دلیل سن لیجیے، آپ علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ کو مانتے ہو؟ کہا کہ ہاں بالکل مانتے ہیں، میں نے کہا کہ فتاوی شامی میں لکھا ہے: کُلُّ مَا کَانَ بَعْدَ صَلٰوۃِ الْعِشَاءِ فَھُوَ مِنَ الَّیْلِ جو عشاء کے فرضوں کے بعد دو چار رکعت نفل سونے سے پہلے پڑھ لے اس کو تہجد نصیب ہو گئی۔