علامات ولایت |
ہم نوٹ : |
|
اہل اللہ محبت کریں تو سمجھ لو کہ یہ اللہ تعالیٰ کی محبت کا فیضان ہے، اس پر شکر ادا کرنا چاہیے، خوش ہونا چاہیے۔ فَاِنَّ اللہَ یَنْظُرُ اِلٰی قُلُوْبِ الْاَوْلِیَاءِ فِیْ کُلِّ وَقْتٍ 23؎ کیوں کہ اللہ تعالیٰ اپنے خاص دوستوں کے دلوں کی طرف ہر وقت نظرِ رحمت سے دیکھتے رہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی دوستی کی دوسری علامت اللہ تعالیٰ کی دوستی کی دوسری علامت کیا ہے؟ اَللہُ وَلِیُّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ۙ یُخۡرِجُہُمۡ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوۡرِ 24؎ اللہ تعالیٰ جس بندے کو اپنی دوستی کے لیے منتخب فرماتے ہیں اسے گناہوں کے اندھیروں سے نکال کر نیکیوں کے نور میں لے آتے ہیں یعنی وہ بندہ گناہ پر قائم نہیں رہ سکتا، خطا تو ہوسکتی ہے کیوں کہ نبی تو نہیں ہے لیکن اس کو استقامت علیٰ المعصیۃ نہیں ہوگی، پس جو شخص معصیت پر مستقیم رہے اور گناہ کو اپنی غذا بنالے تو سمجھ لو کہ یہ شخص اللہ تعالیٰ کی ولایت سے محروم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے یُخۡرِجُہُمۡ مضارع سے نازل فرمایا جس میں حال اور استقبال دونوں زمانے ہیں،یعنی اللہ تعالیٰ موجودہ حالت میں بھی گناہوں سے نکالتا ہے اور آیندہ بھی نکالتا رہے گا۔ اللہ میاں نے امید دِلا دی کہ ہم جن سے دوستی رکھتے ہیں وہ اطمینان رکھیں، مستقبل میں بھی وہ ہم سے گم نہیں ہوسکتے، ہم انہیں تلاش کرلیں گے، یُخۡرِجُہُمۡ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوۡرِ ہم ان کو اندھیروں میں تلاش کرلیں گے اور پھر توفیق توبہ دے کر اجالے میں لے آئیں گے۔ اللہ تعالیٰ کی دوستی کی تیسری علامت اور تیسری علامت یہ ہے اِنْ مَرَّ وَلِیٌّ مِنْ اَوْلِیَاءِ اللہِ تَعَالیٰ شَانُہٗ بِبَلَدَۃٍ لَنَالَ بَرَکَۃَ مُرُوْرِہٖ اَہْلُ تِلْکَ الْبَلَدَۃِ 25؎ اگر اللہ والے کسی شہر سے گزرتے ہیں اور اس شہر میں ان کو قیام کا وقت نہ ملے تب بھی اس شہر والے ان کے گزرنے کی برکتوں سے محروم _____________________________________________ 23؎مرقاۃ المفاتیح:191/5 ، باب اسماءاللہ تعالی، دارالکتب العلمیۃ، بیروت 24؎البقرۃ:257 25؎مرقاۃ المفاتیح:191/5 ، باب اسماءاللہ تعالی، دارالکتب العلمیۃ، بیروت