علامات ولایت |
ہم نوٹ : |
|
پوچھتے تھے کہ ایوب !مزاج کیسا ہے؟ تو آپ کی صبح کی مزاج پرسی کا مزہ شام تک اور شام کی مزاج پرسی کا مزہ رات بھر رہتا تھا۔ تو اللہ تعالیٰ جب اپنے بندوں کا امتحان لیتے ہیں تو اپنی محبت کا نشہ بڑھا دیتے ہیں جس سے وہ پرچہ آسان ہوجاتا ہے۔ حضرت یوسف علیہ السلام کو جب اللہ تعالیٰ نے قید خانہ میں ڈالا تو جیسے ہی حضرت یوسف علیہ السلام نے قید خانہ میں قدم رکھا تو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ آں چنانش انس و مستی دا د حق کہ نہ زنداں یادش آمد نے غسق اللہ تعالیٰ نے ان پر اپنی محبت کا ایسا فیضان ڈالا اور ایسی کیفیت پیدا کردی کہ نہ تو قید خانہ یاد رہا نہ قید خانہ کی تاریکی یاد رہی، اس طرح اللہ نے ان کا قرب بڑھا دیا۔ تو اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کا کوئی درجہ بڑھاتے ہیں تو غم تو ہوتا ہے مگر اس غم میں بے شمار رحمتوں کا پیار بھی ہوتا ہے، جیسے کسی نے نظر بچائی تو دل میں غم آیا، مگر اس غم زدہ دل کا اللہ پیار بھی لیتا ہے۔ آپ بتائیے! آپ کا کوئی بچہ ہو جسے پیچش لگی ہو اور آپ اسے منع کررہے ہوں کہ دیکھو کباب مت کھانا اور بچہ رورہا ہوتو بچّے کو ماں باپ گود میں اٹھالیتے ہیں اور پیار کرتے ہیں۔ جو بندے اپنی نظر کی حفاظت کرتے ہیں اللہ ان کے جسم کو تو نہیں اٹھاتا ورنہ ساری دنیا دیکھ لےگی لیکن اللہ تعالیٰ ان کے دلوں کو پیار کرتا ہے۔ جب بندہ اپنے دل میں حلاوتِ ایمانی پاتا ہے تو اسے پتا چل جاتا ہے کہ اللہ نے میرے دل کو پیار کرلیا۔ اللہ تعالیٰ کی دوستی کی پہلی علامت اب میں ایک خاص بات بتارہا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کی دوستی کی علامت کیا ہے؟ کیسے معلوم ہو کہ اللہ تعالیٰ اس شخص سے محبت اور دوستی کا تعلق رکھتے ہیں، اللہ تعالیٰ کی ولایت اور دوستی کی کیا علامت ہے؟مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں ملاعلی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں مِنْ اَمَارَاۃِ وِلَایَتِہٖ اَنْ یَّرْزُقَہٗ مَوَدَّۃً فِیْ قُلُوْبِ الْاَوْلِیَاءِ اللہ تعالیٰ کی ولایت کی علامتوں میں سے ہے کہ جس کو وہ اپنا دوست بناتے ہیں اس کی محبت اس زمانہ کے اولیاء کے دلوں میں ڈال دیتے ہیں،لہٰذا جس سے