علامات ولایت |
ہم نوٹ : |
|
اس حدیث کی شرح میں علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: وَہٰذَایُفِیْدُاَنَّ ہٰذِہِ السُّنَّۃَ تُحْصَلُ بِالتَّنَفُّلِ بَعْدَ صَلٰوۃِ الْعِشَاءِ قَبْلَ النَّوْمِ 4؎یعنی اس حدیث سے معلوم ہوا کہ تہجد کی یہ سنت عشاء کے بعد سونے سے پہلے نفل پڑھ لینے سےبھی حاصل ہوجاتی ہے۔تو میں نے کہا کہ اب تو تہجد پڑھنے میں بہت آسانی ہوگئی۔ ملّاعلی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے لَیْسَ مِنَ الْکَامِلِیْنَ مَن لَّا یَقُوْمُ الَّیْلَ وہ کامل نہیں ہوسکتا جو تہجد کی نماز نہیں پڑھتا۔ تو عشاء کے بعد دو رکعت نفل پڑھ لو ان شاء اﷲ قیام الّیل ادا ہوجائے گی۔ ہر کسی کے حالات مختلف ہوتے ہیں، کسی کی صحت ٹھیک نہیں رہتی، کسی کو سارا دن بہت محنت والا کام کرنا ہوتا ہے تو وہ عشاء کے فرائض کے بعد وتر سے پہلے دو چار رکعات نفل تہجد کی نیت سے ادا کرلیا کرے۔ محبتِ الٰہیہ کے سامنے سلاطین کے تخت و تاج ہیچ ہیں میرا شعر ہے ؎ وہ شاہِ دو جہاں جس دل میں آئے مزے دونوں جہاں سے بڑھ کے پائے میں کہتا ہوں کہ اگر میری تقریر میں ساری دنیا کے سلاطین بھی آجائیں تو میں اپنا یہی ایک شعر سنادوں گا اور ان سے کہوں گا کہ کتنے الیکشن لڑوگے، ناکوں چنے چبا کر بڑی مشکل سے ایک ملک کی حکومت ملتی ہے پھر بھی سینکڑوں ممالک کی حکومت سے محروم رہتے ہو، لیکن اگر اللہ تعالیٰ کو دل میں لے آؤ تو دونوں جہاں سے بڑھ کر مزے پاجاؤ گے ؎ وہ شاہِ دو جہاں جس دل میں آئے مزے دونوں جہاں سے بڑھ کے پائے اگر میری تقریر میں ساری دنیا کے سلاطین آجائیں تو ان شاء اللہ مجھے اللہ تعالیٰ کی رحمت سے امید ہے کہ وہ میرے دردِ دل سے متاثر ہوکر عقلی طور پر بھی سمجھ جائیں گے کہ واقعی اس فقیر _____________________________________________ 4؎رد المحتار: 2/467، مطلب فی صلٰوۃ الیل ،مطبوعۃ ریاض