علامات ولایت |
ہم نوٹ : |
تو حلاوتِ ایمانی کی علامت نمبر دو ہے اِیْثَارُھَا عَلٰی جَمِیْعِ الشَّہْوَاتِ وَالْمُسْتَلَذَّاتِ بندہ ساری دنیا کے مزوں کو اللہ تعالیٰ کے لیے چھوڑ دیتا ہے۔ اﷲ نے جتنا حلال دیا، اس پر راضی رہو۔ اور اگر کسی کو حلال نہ ملے مثلاً بیوی مرگئی یا شادی نہیں ہوئی تو وہ کیا کرے؟ اس پر میرا شعرنوٹ کرلینا ؎ جب نہیں دی مجھے حلال کی مے کیوں پیوں چھپ کے میں حرام کی مے جب اللہ تعالیٰ نے حلال کی شراب نہیں دی تو حرام کی شراب مت پیو ، اگر کوئی کہے کہ گزارا کیسے ہوگا؟ تو اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں اَلَیۡسَ اللہُ بِکَافٍ عَبۡدَہٗ ،13؎ کیا اللہ تمہارے لیے کافی نہیں ہے۔ اس آیت میں نکرہ تحت النفی واقع ہے اِنَّ النَّکْرَۃَ اِذَا وَقَعَتْ تَحْتَ النَّفِیْ تُفِیْدُ الْعُمُوْمَ اور جب نکرہ تحت النفی واقع ہو تو عموم کو مفید ہوتا ہے یعنی اللہ اپنے بندہ کے لیے کافی ہے۔ کتنے اولیاء اللہ ایسے ہوئے ہیں جن کی شادیاں ہی نہیں ہوئیں جن میں مظاہر العلوم کے شیخ الحدیث مولانا یونس صاحب موجود ہیں،حضرت بِشر حافی رحمۃ اللہ علیہ کی شادی بھی نہیں ہوئی تھی،مسلم شریف کے شارح شیخ محی الدین ابو زکریا نووی رحمۃ اللہ علیہ کی شادی نہیں ہوئی تھی اور علامہ تفتازانی کی شادی بھی نہیں ہوئی تھی۔ حلاوتِ ایمانی کی تیسری علامت تُحْمَلُ الْمَشَاقُ فِیْ مَرْضَاۃِ اللہِ تَعَالٰی وَ رَسُوْلِہٖ اللہ کے راستہ کی تکالیف اور مشقتوں کو اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی فرماں برداری کو اور گناہوں سے بچنے میں تمام مشقتوں کو اُٹھانے کی طاقت پیدا ہوجائے گی۔ یہ حلاوتِ ایمانی روحانی طاقت پیدا کرے گی اور آدمی ہر مشقت خوشی خوشی اُٹھالے گا۔ حلاوتِ ایمانی کی چوتھی علامت تَجَرُّعُ الْمَرَارَاتِ فِیْ الْمُصِیْبَاتِ مصیبت میں صبر کرنے کی ہمت آجائے _____________________________________________ 13؎الزمر:36