Deobandi Books

علامات ولایت

ہم نوٹ :

23 - 34
درود شریف پڑھ کر لَّاۤ  اِلٰہَ   اِلَّاۤ  اَنۡتَ  سُبۡحٰنَکَ اِنِّیۡ  کُنۡتُ  مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ روزانہ ستر دفعہ پڑھے، عربی میں ستر کثرت کے لیے آتا ہے، ان شاء اللہ اس کی برکت سے وہ غم دور ہوجائے گا17؎ اور اللہ والوں سے بھی دعا کرائے۔
مؤمن کے لیے مصائب و تکالیف بری چیز نہیں ہیں 
دیکھیے! سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی غم آیا کہ نہیں، ایک مہینہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں چولہا نہیں جلا، کھانا نہیں پکا۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بارے میں کچھ اس قسم کی باتیں ہوئیں جس کے غم سے ایک مہینہ سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم جن کے صدقہ میں زمین وآسمان ،مرغیاں اور پلاؤ ساری دنیا کی نعمتیں ملی ہیں، خود ان کے گھر میں ایک مہینہ تک چولہا نہیں جلا۔ معلوم ہوا غم کوئی بری چیز نہیں ہے، غم اللہ کے دشمنوں کے لیے تو مضر ہے لیکن دوستوں کے لیے ان کی ترقی کا ذریعہ ہے، جتنے بھی انبیاء علیہم السلام آئے اور جتنے اولیاء اللہ پیدا ہوئے ان سب کو غم سے گزارا جاتا ہے تاکہ جب اللہ تعالیٰ اپنے قرب کی عظیم دولت دے تو ان کی خوشی اور غم کا توازن قائم رہے، بندگی کا توازن قائم رہے۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ مکرمہ فتح  کرنے تشریف لائے تو صبح کا وقت تھا، رمضان المبارک کا مہینہ تھا، صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی تعداد دس ہزارتھی اور    سورج کی شعاعوں میں ان کی تلواریں چمک رہی تھیں، اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی عظمت اور شکر میں اونٹنی کی پیٹھ پر اپنا سینہ مبارک رکھ دیا اور آپ کی ریش مبارک کجاوے سے لگ گئی، کوئی دنیاوی بادشاہ ہوتا تو اکڑ کر آتا لیکن مؤرخین لکھتے ہیں کہ یہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے نبی ہونے کی دلیل ہے۔ اور جب مکہ کے کافروں نے آپ سے پوچھا کہ آج آپ ہمارے ساتھ کیا معاملہ کریں گے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہم وہی معاملہ کریں گے جو ہمارے بھائی یوسف(علیہ السلام) نے اپنے بھائیوں کے ساتھ کیا تھا۔ اس لیے دوستو! غم سے مت گھبراؤ، عافیت مانگو، اپنے مسلمان بھائیوں اور دوستوں سے دعا کراؤ
_____________________________________________
17؎   روح المعانی :83/17،داراحیاء التراث،  بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
9 غذائے اولیاء کیا ہے؟ 6 1
10 قبولیتِ توبہ کی علامت 7 1
11 حلاوتِ ایمانی پر حسنِ خاتمہ کا وعدہ 7 1
12 صحبتِ شیخ کی فضیلت 8 1
13 تہجد گزار بننے کا آسان طریقہ 9 1
14 مقاصدِ حیات اور وسائلِ حیات میں فرق 11 1
15 تقویٰ فی الحرم سبب ہوگا تقویٰ فی العجم کا 12 1
16 مہمان کی توہین کو میزبان کی توہین قرار دیاجاتا ہے 13 1
17 حلاوتِ ایمانی اور استکمالِ دین میں ربط 14 1
18 بدنظری ایمان کی مٹھاس ختم کردیتی ہے 15 1
19 حلاوتِ ایمانی کی پانچ علامات 16 1
20 حلاوتِ ایمانی کی پہلی علامت 17 19
22 حلاوتِ ایمانی کی دوسری علامت 18 19
23 حلاوتِ ایمانی کی تیسری علامت 19 19
24 حلاوتِ ایمانی کی چوتھی علامت 19 19
25 مقدر پر یقین رکھنے والے کو مکدر نہیں ہونا چاہیے 20 1
26 رضا بالقضاء کا مقام 21 1
27 حلاوتِ ایمانی کی پانچویں علامت 22 26
28 مؤمن کے لیے مصائب و تکالیف بری چیز نہیں ہیں 23 1
29 مصائب و تکالیف کا علاج 24 1
30 زبانِ نبوت کی فصاحت و بلاغت 25 1
31 اسبابِ غم کو خوشی میں تبدیل کرنے کی قدرتِ الٰہیہ 27 1
32 اللہ تعالیٰ کی دوستی کی پہلی علامت 28 1
33 اللہ تعالیٰ کی دوستی کی دوسری علامت 29 1
34 اللہ تعالیٰ کی دوستی کی تیسری علامت 29 1
35 قرآن و حدیث میں حفاظتِ نظر کے احکام 31 1
Flag Counter