علامات ولایت |
ہم نوٹ : |
|
ہے یَجِدُ فِیْ قَلْبِہٖ حَلَاوَۃَ الْاِیْمَانِ 8؎ علامہ ابن قیم جوزی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے بصارت کی مٹھاس لے کر بصیرت کی مٹھاس کا وعدہ کرلیا کہ اگر تم ہم پر بصارت فدا کردو تو ہم تمہیں بصیرت عطا کریں گے یعنی قلب میں حلاوتِ ایمانی داخل کردیں گے۔آنکھ بھی ہمارے قالب کا ایک جزو ہے اور قلب بھی ہمارے قالب کا ایک جزو ہے لیکن قلب بادشاہ ہے، اور نظر بچانے کی تکلیف دل اٹھاتا ہے اسی لیے اس پر اتنا بڑا انعام ہے یعنی حلاوتِ ایمانی کا وعدہ ہے، تہجد اور تلاوت پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ نہیں ہے مگر نظر بچانے پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ ہے کیوں کہ نظر بچانے سے دل کو تکلیف ہوتی ہے اور دل جسم کا بادشاہ ہے اوربادشاہ کی مزدوری زیادہ ہونی چاہیے چوں کہ یہاں دل کی محنت ہے، نظر بچانے کی محنت دل پر ہے،نظر بچانے سے دل تڑپ جاتا ہے، تو یہ دل کی محنت ہے اور دل بادشاہ ہے، بادشاہ جب مزدوری کرتا ہے تو اس کی مزدوری زیادہ ہونی چاہیے یا نہیں؟ حلاوتِ ایمانی قلب میں داخل ہوتی ہے اور قلب سارے جسم کو خون فراہم کرتا ہے اگر دل میٹھا ہے تو آنکھ بھی میٹھی ہے، کان بھی میٹھا ہے، سر سے پیر تک مٹھاس ہی مٹھاس ہے ؎ دل گلستاں تھا تو ہر شے سے ٹپکتی تھی بہار دل بیاباں ہوگیا عالم بیاباں ہوگیا لہٰذا دونوں حرم میں نظر کی حفاظت کا اہتمام کرلیجیے ، میں آپ سے دردِ دل سے کہتا ہوں کہ نظر کو بچاؤ ان شاء اللہ تقویٰ فی الحرم کے صدقہ میں ہم سب کو تقویٰ فی العجم بھی ملے گا۔ مدینہ شریف میں رہو یا یہاں مکہ مکرمہ میں رہو، جہاں بھی رہو تقویٰ فی الحرم کے صدقہ میں آپ ان شاء اللہ تقویٰ فی العجم پائیں گے۔ امید ہے کہ اللہ تعالیٰ کو رحم آئے گا کہ میرے بندے نے میری میزبانی کا احترام کیا ہے۔ مہمان کی توہین کو میزبان کی توہین قرار دیاجاتا ہے مہمان کا اکرام کرنا میزبان کا اکرام ہے اور مہمان کو بری نظر سے دیکھنا میزبان کی عظمت کی توہین ہے۔ اب دلیل بھی پیش کرتا ہوں کہ جب اﷲ تعالیٰ نے حضرت اسرافیل، _____________________________________________ 8؎الجواب الکافی لابن القیم الجوزی:164 ،فصل فی مداخل المعاصی