رمضان ماہ تقوی |
ہم نوٹ : |
|
کو کوئی چندہ نہیں ملتا لہٰذا مدرسے کا چندہ اسی معاوضے میں آگیا۔ بعض حافظ کہتے ہیں کہ میں نے خلوص سے سنایا ہے اور دینے والے نے بھی مجھے خلوص سے دیا ہے۔ اب اس سےیہ پوچھا جائے کہ اگر آپ کسی سال اس مسجد میں نہ سناؤ تو کیا مسجد کی کمیٹی پھر بھی تمہیں منی آرڈر کرکے پیسے بھیجے گی؟ تب پتا چلے گا کہ یہ پیسہ انہوں نے خلوص سے دیا تھا یا قرآن پاک کا معاوضہ ہے۔ تلاوتِ قرآن پاک کی ایک سنت حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اللہ کے نزدیک سب سےمحبوب عمل کون سا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اَلْحَالُّ وَ الْمُرْتَحِلُ 10؎ جس کی ایک تفسیر یہ کی گئی ہے کہ اس سے مراد وہ شخص ہے جو قرآن مجید کوختم کرنے کے بعد دوبارہ شروع کردے اور سورۃ الفاتحہ سمیت سورۃ البقرۃ کی چند آیات بھی ملالے۔ اللہ تعالیٰ کاشکر ہےکہ اس مسجد،مدرسہ اور خانقاہ میں تراویح میں چار قرآن مجید مکمل ہوئے ہیں اور آخری رکعات میں سورۃ الفاتحہ و سورۃ البقرۃ کی ابتدائی چند آیات پڑھی گئیں،اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔اور حافظ صاحب کو بھی اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے کہ انہوں نے اللہ کے لیے ہم سب کو بلا معاوضہ قرآن پاک سنایا۔ جب کبھی آپ قرآن شریف مکمل کریں تو آپ بھی یہی طریقہ اختیار کریں کہ سورۃالناس کے بعد پوری سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کی ابتدائی چند آیات بھی تلاوت کر لیں کیوں کہ یہ محبو ب عمل ہے۔ اعتکاف کے ایک حکم کی عجیب و غریب شرح معتکفین کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی ہے: وَ لَا تُبَاشِرُوۡہُنَّ وَ اَنۡتُمۡ عٰکِفُوۡنَ فِی الۡمَسٰجِدِ تِلۡکَ حُدُوۡدُ اللہِ فَلَا تَقۡرَبُوۡہَا کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللہُ اٰیٰتِہٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّہُمۡ یَتَّقُوۡنَ 11؎ _____________________________________________ 10؎جامع الترمذی:123/2،باب من ابواب تفسیر القرآن، ایج ایم سعید 11؎البقرۃ:187