Deobandi Books

رمضان ماہ تقوی

ہم نوٹ :

12 - 42
اب ایک بات اورکہ افطاری کی دعوتوں کی وجہ سے جماعت کی نماز چھوڑنا جائز نہیں۔ کہیں افطار کی دعوت ہو جس کا نام افطار پارٹی ہے وہاں سموسہ، دہی بڑا وغیرہ کی ڈش اور فش ہوتی ہے لہٰذا کبھی بھی افطاری کے لیے جماعت کی نماز مت چھوڑو۔ تھوڑی سی کھجور وغیرہ سے افطاری کرکے پانی پی لو۔ مسجد میں جماعت سے نماز پڑھ کے آؤ اور اطمینان سے کھاؤ۔ جلدی جلدی کھانے میں مزہ بھی نہیں آتا، لہٰذا دعوت دینے والے سے پہلے ہی طے کرلو کہ بھئی! ہم جماعت سے نماز پڑھیں گے، پھر آپ کے افطار کا جتنا بھی سامان ہوا ہم سمیٹنے میں کوئی کوتاہی نہیں کریں گے تاکہ میزبان بھی خوش ہوجائے ورنہ بے چارہ ڈرے گا کہ اتنی محنت سے پکوایا اور یہ سب جارہے ہیں۔ اس لیے اُس سے پہلے ہی بات کرلو کہ ابھی جماعت سے نماز پڑھ کر آتے ہیں، پھر آکے خوب کھاؤ، چاہے عشائیہ نہ کھاؤ، افطاریہ ہی کھالو۔ لیکن افطاری میں اتنا ہوس سے اور ہبک کے کھانا جس سے سجدے میں حلق سے دہی بڑا نکلنے لگے جائز نہیں۔ خود تو سجدہ میں جاتے ہوئے کہہ رہے ہیں اللہ اکبر،اللہ بڑا ہے، اُدھر دہی بڑا کہہ رہا ہے کہ میرا نام بھی دہی بڑا ہے، پہلے میں نکلوں گا۔ تو اتنا کھانے کی ضرورت کیا ہے، اتنا کھاؤ کہ تراویح پڑھ سکو،یہ نہیں کہ کھاکےنیند آگئی اور عشاء اور تراویح غائب یا کھٹی ڈکاریں آرہی ہیں، چورن کھارہے ہیں اورسیون اَپ پی رہے ہیں، اتنا کھاؤ جتنی بھوک ہے جو ہضم کرلو، معدے کو تکلیف دینا بھی حرام ہے۔
سحری کھانے کی فضیلت
جو لوگ عاشقِ نیند ہیں یا نیند کے بادشاہ ہیں وہ کہتے ہیں کہ ہم ایسے ہی سحری کھائے بغیر روزہ رکھ لیں گے، لیکن یہ بڑی محرومی کی بات ہے کیوں کہ سرورِ عالم  صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں اِنَّ اللہَ وَ مَلَائِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی الْمُتَسَحِّرِیْنَ4؎  جو سحری کھاتے ہیں ان پر اللہ کی رحمت برستی ہے اورفرشتے ان کے لیے مغفرت کی دعاکرتے ہیں۔
یہ اللہ کی رحمت کا عجیب معاملہ ہے جیسے شادی بھی ہورہی ہے اور کھجوریں بھی  بٹ رہی ہیں، یعنی سحری کھانے کا مزہ بھی آرہا ہے اور اللہ تعالیٰ کی رحمت بھی برس رہی ہے اور فرشتے دعائے مغفرت بھی کررہے ہیں۔
_____________________________________________
۴؎   صحیح ابن حبان:246-245/8،(3467)،ذکرمغفرۃ اللہ جل وعلاواستغفارالملائکۃللمتسحرین،مؤسسۃ الرسالۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزہ کی فرضیت میں اللہ تعالیٰ کی شانِ رحمت کا ظہور 10 1
3 روزہ داروں کے لیے ایک عظیم انعام 11 1
4 روزہ داروں کے لیے دو خوشیاں 11 1
5 سحری کھانے کی فضیلت 12 1
6 نامراد اور بامراد لوگ 13 1
9 جبرئیل علیہ السلام کی بد دعا پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آمین 13 1
10 روزہ کی فرضیت کا مقصد 14 1
11 ایک مہینہ تقویٰ سے رہنے کی مشق 16 1
12 رمضان شریف میں صحبت اہل اللہ کا فائدہ 18 1
13 رمضان کی قدر کرلیجیے 19 1
14 رمضان کے چار خصوصی اعمال 19 1
15 ستر ہزار مرتبہ کلمہ پڑھ کر ایصالِ ثواب کرنے کی فضیلت 20 1
16 تلاوت کی کثرت 22 1
17 کثرتِ دعا کا اہتمام 23 1
18 اُجرت پر تراویح پڑھانے کا حکم 25 1
19 تلاوتِ قرآن پاک کی ایک سنت 27 1
20 اعتکاف کے ایک حکم کی عجیب و غریب شرح 27 1
21 شبِ قدر کا اعتبار ظہورِ قمر سے ہوتا ہے 29 1
22 اجتماعی ذکر میں لائٹ بند کرکے رونے کی حقیقت 29 1
23 دعائےشبِ قدر کی عالمانہ اور عاشقانہ شرح 30 1
28 رمضان کے آخری ایام کی برکتیں بھی سمیٹ لیجیے 36 1
29 عید گاہ میں نفل نماز کی ادائیگی کا مسئلہ 36 1
30 عید گاہ میں مصافحہ و معانقہ سے پرہیز کریں 37 1
31 رمضان کے جانے کا افسوس نہیں کرنا چاہیے 39 1
32 رمضان کا جوش عارضی ثابت نہ ہو 39 1
37 پیش لفظ 7 1
38 رمضان سے گھبرانا نہیں چاہیے 9 1
39 کریم کی پہلی تعریف 33 23
40 کریم کی دوسری تعریف 34 23
41 کریم کی تیسری تعریف 34 23
42 کریم کی چوتھی تعریف 34 23
Flag Counter