Deobandi Books

رمضان ماہ تقوی

ہم نوٹ :

16 - 42
لیے بھوکا رکھا جاتا ہے تاکہ وہ گناہوں پر حملہ کرکے انہیں دبوچ نہ سکے چناں چہ رمضان شریف میں انسان کو گناہوں سے دور رہ کر ذکر و تلاوت، نوافل اور دیگر عبادات میں مشغول رہنا چاہیے۔
ایک مہینہ تقویٰ سے رہنے کی مشق
میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب  رحمۃ اللہ علیہ    فرمایا کرتے تھے کہ دنیا کا کوئی بادشاہ اپنی رعایا کو دوست کہنے کے لیے تیارنہیں ہے، کہتا ہے کہ یہ سب ہماری رعایا ہے، زمیں دار تک ایسے لوگوں کو دوست کہنے کے لیے تیار نہیں ہوتا، وہ  کہتا ہے کہ یہ ہماری زمین ہے اور ہماری زمین پر یہ سب ہمارے بسائے ہوئے لوگ ہیں، یہ دھوبی، حجام وغیرہ سب ہمارے بسائے ہوئے ہیں، تو وہ بھی انہیں دوست کہنے سے شرماتا ہے۔ لیکن اللہ تعالیٰ  نے ہمیں نہایت      حقیر شے سے پیدا کرکے انسان بنایا پھر ایمان سے نوازا پھر فرمایا کہ اگر تم تقویٰ اختیار کرلو  تو ہم بغیر کسی  بین الاقوامی اصول کا لحاظ کیے ہوئے تم کو اپنا دوست بنا لیں گے،  ہم تمام  قوانین سے بالاتر ہیں، بین الاقوامی سلاطین اپنی رعایا کو اپنا ولی   یا دوست نہیں کہتے لیکن  اے میرے غلامو اور   اے میرے بندو! ہم تمہیں  اپنا ولی بنانے کے لیے تیار ہیں،   کیوں کہ  ہم کریم ہیں،     ہم تمہیں اپنی دوستی کا تاج پہنانے کے لیے تیار ہیں، بس شرط یہ ہے کہ تم نفس اور شیطان کی غلامی سے نکل جاؤ اور  نافرمانی  اور گناہ چھوڑ دو۔ تو اس ایک مہینے  کی ٹریننگ  اور ایک مہینے کی مشق کے لیے اللہ تعالیٰ نے  رمضان  کے روزوں کو فرض فرما دیا۔
بزرگوں نے لکھا ہے  کہ جس کا رمضان جتنا اچھا گزرے گا، تقویٰ کے ساتھ گزرے گا، اللہ والی حیات کے ساتھ گزرے گا  تو اس کی برکت ان شاء اللہ گیارہ مہینے تک  رہے گی اور اگر رمضان کی بے حرمتی کی اور گناہوں سے اپنے نفس کی حفاظت نہیں کی تو  گیارہ مہینے اس کا وبال بھگتنا پڑے گا۔ اس لیے خدا کے لیے آج سے ارادہ کرلیجیے  بلکہ ابھی سے ارادہ کرلیجیے کہ اس پورے مہینے ایک گناہ نہیں کریں گے۔  مفتی اعظم پاکستان مفتی شفیع صاحب  رحمۃ اللہ علیہ    کی قبر کو اللہ نور سے بھردے، کیا پیارا شعر کہا ہے                ؎
ظالم ابھی   ہے  فرصتِ  توبہ   نہ  دیر  کر
وہ  ابھی  گِرا  نہیں  جو گِرا  پھر سنبھل گیا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزہ کی فرضیت میں اللہ تعالیٰ کی شانِ رحمت کا ظہور 10 1
3 روزہ داروں کے لیے ایک عظیم انعام 11 1
4 روزہ داروں کے لیے دو خوشیاں 11 1
5 سحری کھانے کی فضیلت 12 1
6 نامراد اور بامراد لوگ 13 1
9 جبرئیل علیہ السلام کی بد دعا پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آمین 13 1
10 روزہ کی فرضیت کا مقصد 14 1
11 ایک مہینہ تقویٰ سے رہنے کی مشق 16 1
12 رمضان شریف میں صحبت اہل اللہ کا فائدہ 18 1
13 رمضان کی قدر کرلیجیے 19 1
14 رمضان کے چار خصوصی اعمال 19 1
15 ستر ہزار مرتبہ کلمہ پڑھ کر ایصالِ ثواب کرنے کی فضیلت 20 1
16 تلاوت کی کثرت 22 1
17 کثرتِ دعا کا اہتمام 23 1
18 اُجرت پر تراویح پڑھانے کا حکم 25 1
19 تلاوتِ قرآن پاک کی ایک سنت 27 1
20 اعتکاف کے ایک حکم کی عجیب و غریب شرح 27 1
21 شبِ قدر کا اعتبار ظہورِ قمر سے ہوتا ہے 29 1
22 اجتماعی ذکر میں لائٹ بند کرکے رونے کی حقیقت 29 1
23 دعائےشبِ قدر کی عالمانہ اور عاشقانہ شرح 30 1
28 رمضان کے آخری ایام کی برکتیں بھی سمیٹ لیجیے 36 1
29 عید گاہ میں نفل نماز کی ادائیگی کا مسئلہ 36 1
30 عید گاہ میں مصافحہ و معانقہ سے پرہیز کریں 37 1
31 رمضان کے جانے کا افسوس نہیں کرنا چاہیے 39 1
32 رمضان کا جوش عارضی ثابت نہ ہو 39 1
37 پیش لفظ 7 1
38 رمضان سے گھبرانا نہیں چاہیے 9 1
39 کریم کی پہلی تعریف 33 23
40 کریم کی دوسری تعریف 34 23
41 کریم کی تیسری تعریف 34 23
42 کریم کی چوتھی تعریف 34 23
Flag Counter