رمضان ماہ تقوی |
ہم نوٹ : |
|
چنے اور دہی بڑے کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھ رہے ہیں ؎ ٹک ٹک دیدم دم نہ کشیدم مگر اسے ہاتھ تک نہیں لگا رہےہیں، اللہ اکبر کا، اذان کا یعنی میری بڑائی اور عظمت کے قانون کا انتظار کررہے ہیں کہ جب اللہ کا حکم ہوگا تب کھائیں گے۔ اس ادائے بندگی پر سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بشارت دی ہے کہ افطار سے پہلے دعا بہت قبول ہوتی ہے لہٰذا افطار سے پہلے اللہ سے سب مانگئے اور سب سے پہلے کیا مانگیں؟ سب سے پہلے بڑی چیز مانگیں کہ اے اللہ! میں آپ سے آپ ہی کو مانگتا ہوں، آپ ہمیں مل جائیں تو سب کچھ مل گیا۔ یہ بتائیں کہ اگر ابّا خوش ہوجائے تو بیٹے کو خوش رکھنے کی کوشش کرے گا یا نہیں؟ توجس بندے سے ربّا خوش ہوجائے، اللہ خوش ہوجائے تو کیا اس بندے کو خوش نہیں رکھیں گے ؎ اگر تو میرا تو سب میرا فلک میرا زمیں میری اگر اک تو نہیں میرا تو کوئی شے نہیں میری جس کو اللہ مل گیا اس کو سب کچھ مل گیا، اس کو دنیا بھی مل گئی اور آخرت بھی مل گئی۔ اللہ تعالیٰ کے نام کے صدقے میں وہ چٹائیوں پر خوش رہے گا اور جس سے اللہ ناراض ہے وہ قالینوں اور ائیر کنڈیشن میں خود کشی کرے گا، ہیروئین پیے گا اور نشہ کرے گا۔ تو رمضان میں آپ ایک تو افطار سے پہلے دعا کریں گے، نمبر دو جس دن کہیں کوئی قرآن ختم ہو وہاں دعا کریں گے اور نمبر تین آدھی رات کے بعد سحری کے وقت دعا کریں گے۔ سحری کے لیے اٹھے، مسواک کی، منہ دھویا اور سحری کھانے بعد وضو کرکے دو رکعت پڑھ لی تو کیا مشکل کام کیا؟ اٹھنا تو ہے ہی،اٹھنے کی تکلیف تو سحری میں نہیں ہوتی کیوں کہ پیٹ کہتا ہے کہ کچھ کھلادو ورنہ دن بھر بھوکے رہیں گے۔ اس لیے سحری کھانے کے لیے آدمی جلدی سے اٹھ جاتا ہے۔ بس اب وضو کرکے کم از کم تہجد کی دو رکعت پڑھ کراللہ سے دعا مانگ لیں، اور دن میں مناجات مقبول کی ایک منزل پڑھ لیں۔ اُجرت پر تراویح پڑھانے کا حکم حافظِ قرآن کا درجہ بہت بڑا ہے، یہ اشرافِ امت ہیں، ان کو رمضان میں گھوڑوں