Deobandi Books

رمضان ماہ تقوی

ہم نوٹ :

33 - 42
تھک جائیں ۔ اس لیے آپ نے اپنی امت کو یہ دعا سکھادی،ثَنَاءُ الْکَرِیْمِ سکھا دیا  کہ بس تم جاکر کریم کی تعریف کردو تو جو تم نے زندگی بھر مانگا ہے اللہ وہ بھی دے دے گا اور  جو نہیں مانگا وہ بھی بلا مانگے دے دے گا، خزانۂ کرم لُٹا دے گا۔
تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم  نے شب قدر میں ثَنَاءُ الْکَرِیْمِ سے ابتداء کرکے ہمیں التجاء کرنا سکھا دیا کہ اے اللہ!آپ بہت معاف کرنے والے ہیں، اگرچہ ابھی یہ نہیں کہا کہ معافی دے دیجیے، مگر اللہ کی اس تعریف کا مضمون حامل دعائے مغفرت، حامل دعائے معافی ہے۔بعض روایات میں اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ کَرِیْمٌ ہےاوربعض روایت میں لفظ کَرِیْمٌنہیں ہے، لیکن جب مضمون کہیں مطلق ہو اور کہیں مقید ہو تو وہ قید،مطلق کے ساتھ بھی  لگ جاتی ہے، لہٰذا جہاںکَرِیْمٌ کا لفظ نہیں ہے وہاں بھیکَرِیْمٌ لگ جائے گا۔ یہ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   کا کمالِ بلاغتِ نبوت ہے کہ آپ نے کَرِیْمٌ کا لفظ بڑھادیا تاکہ اللہ کے کرم سے نالائق امتی بھی محروم نہ رہنے پائے۔ اب کریم کی چار شرح کرتا ہوں جس سے آپ کریم کی تعریف خوب اچھی طرح سمجھ جائیں گے۔
کریم کی پہلی تعریف
 اَلْکَرِیْمُ ھُوَ الَّذِیْ یَتَفَضَّلُ عَلَیْنَا بِدُوْنِ الْاِسْتِحْقَاقِ وَالْمِنَّۃِ
کریم وہ ہے جو نالائقوں پر مہربانی کردے اگرچہ نالائقی کی وجہ سے ہمارا حق نہ بنتا ہو ۔
سرورِ عالم  صلی اللہ علیہ وسلم  کا ہم گنہگاروں پر کتنا بڑا احسان ہے کہ اس دعا میںکَرِیْم کا لفظ بڑھادیا کہ اگر گناہوں کی وجہ سے میری امت کا مغفرت اور معافی کا حق نہ بنتا ہو تو کَرِیْم کے اس لفظ کی برکت سے اس کو استحقاق کا راستہ مل جائے کہ اللہ آپ کریم ہیں اور کریم وہ ہے جو نالائقوں پر مہربانی کردے، چاہے اس کا حق بنے یا نہ بنے۔ جیسےکسی کا سودا نہ بِک رہا ہو، سورج ڈوب رہا ہو اور بیچنے والا مایوس ہورہا ہو، تو کریم پوچھتا ہے کہ کیا بات ہےتم سامان نہیں سمیٹ رہے؟ تو وہ کہتا ہے کہ صاحب سامان نہیں بک رہا ہے، کیوں کہ سودا عیب دار ہے، تو کریم کہتا ہے کہ لاؤ مجھے بیچ دو۔ تو کریم سارا عیب دار سودا خریدلیتا ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزہ کی فرضیت میں اللہ تعالیٰ کی شانِ رحمت کا ظہور 10 1
3 روزہ داروں کے لیے ایک عظیم انعام 11 1
4 روزہ داروں کے لیے دو خوشیاں 11 1
5 سحری کھانے کی فضیلت 12 1
6 نامراد اور بامراد لوگ 13 1
9 جبرئیل علیہ السلام کی بد دعا پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آمین 13 1
10 روزہ کی فرضیت کا مقصد 14 1
11 ایک مہینہ تقویٰ سے رہنے کی مشق 16 1
12 رمضان شریف میں صحبت اہل اللہ کا فائدہ 18 1
13 رمضان کی قدر کرلیجیے 19 1
14 رمضان کے چار خصوصی اعمال 19 1
15 ستر ہزار مرتبہ کلمہ پڑھ کر ایصالِ ثواب کرنے کی فضیلت 20 1
16 تلاوت کی کثرت 22 1
17 کثرتِ دعا کا اہتمام 23 1
18 اُجرت پر تراویح پڑھانے کا حکم 25 1
19 تلاوتِ قرآن پاک کی ایک سنت 27 1
20 اعتکاف کے ایک حکم کی عجیب و غریب شرح 27 1
21 شبِ قدر کا اعتبار ظہورِ قمر سے ہوتا ہے 29 1
22 اجتماعی ذکر میں لائٹ بند کرکے رونے کی حقیقت 29 1
23 دعائےشبِ قدر کی عالمانہ اور عاشقانہ شرح 30 1
28 رمضان کے آخری ایام کی برکتیں بھی سمیٹ لیجیے 36 1
29 عید گاہ میں نفل نماز کی ادائیگی کا مسئلہ 36 1
30 عید گاہ میں مصافحہ و معانقہ سے پرہیز کریں 37 1
31 رمضان کے جانے کا افسوس نہیں کرنا چاہیے 39 1
32 رمضان کا جوش عارضی ثابت نہ ہو 39 1
37 پیش لفظ 7 1
38 رمضان سے گھبرانا نہیں چاہیے 9 1
39 کریم کی پہلی تعریف 33 23
40 کریم کی دوسری تعریف 34 23
41 کریم کی تیسری تعریف 34 23
42 کریم کی چوتھی تعریف 34 23
Flag Counter