رمضان ماہ تقوی |
ہم نوٹ : |
|
وہ شاہ دو جہاں جس دل میں آئے مزے دونوں جہاں سے بڑھ کے پائے اللہ کی قیمت دونوں جہاں سے بڑھ کر ہے کیوں کہ اگر کوئی دونوں جہاں پاگیا تو کیا اللہ تعالیٰ کی قیمت دونوں جہاں کے برابر ہوجائے گی؟تو جو اللہ کو پا گیا وہ دونوں جہاں سے بڑھ کر بے مثل مزے پاگیا کیوں کہ اللہ تعالیٰ سے بڑھ کوئی بے مثل نہیں ہے۔ لہٰذا اس ماہ میں کثرت سے دعا مانگو، ایک دن میں کم سے کم تین دفعہ مانگو، یہ کم سے کم ہے ورنہ جس طرح آپ کسی بیماری یا مصیبت میں سجدے میں گر کر دعا کرتے ہیں کہ یا اللہ ! مجھ کو اچھا کردیجیے، یا اللہ!مجھ کو اچھا کردیجیے رمضان میں اسی طرح دعا مانگو۔ اور جیسے میرا پوتا بار بار کہتا ہے کہ دادا ایک نوٹ دے دیجیے، پھر خاموش رہے گا اور میں خط کا جواب لکھ رہا ہوتا ہوں یا کسی اور کام میں مشغول ہوتا ہوں تو وہ کچھ دیر کے بعد پھر کہے گا، دادا ایک نوٹ دے دیجیے، پھر کچھ دیر بعد کہے گا کہ دادا ایک نوٹ دے دیجیے یعنی مسلسل کہتا رہے گا اور کام نہیں کرنے دے گا۔ ایسے ہی اللہ میاں سے مسلسل کہتے رہو، دعا کثرت سے مانگنے کے بعد قبول ہوتی ہے۔ تو اس ماہ میں بہت زیادہ دعا مانگئے، اپنی اصلاح کےلیے،اپنے غم و پریشانی دور کرنے کے لیے اور سب سے بڑا غم کیا ہے؟ کہ ایک سانس بھی اللہ کی ناراضگی میں نہ گزرے، اس کو خوب غور سے سن لیں کہ آپ سب لوگ اللہ تعالیٰ سے یہ دعا ضرور مانگئے کہ اے خدا! میری زندگی کی ہر سانس کو اپنی خوشی کے کاموں میں قبول فرما اور اپنی ذات پاک پر فدا کرنے کی توفیق نصیب فرما۔ اور دوسری دعا ہے کہ اے خدا! میری زندگی کی ایک سانس بھی آپ کی ناراضگی میں نہ گزرنے پائے۔ اگر ہم ایک سیکنڈ بھی آپ کو ناراض کرتے ہیں تو یہ ہمارے لیے نامبارک گھڑی ہے، منحوس گھڑی ہے۔ جو بندہ اپنے مالک کو خوش کر ے اور ایک سیکنڈ بھی اپنے مالک کو ناراض نہ کرے، تو اس سے بڑی دولت اس کے لیے کیا ہوگی؟ تو آج کل یہ دونوں دعائیں سحری میں بھی مانگئے، جہاں قرآن پاک ختم ہو اس مجلس میں بھی مانگئےاورافطار سے پہلے بھی مانگئے، جب دسترخوان بچھ جائے، چٹ پٹے دہی بڑے، چٹ پٹے چھولے، پکوڑیاں، شربت روح افزا وغیرہ سب لگ جائے، اب اللہ دیکھتا ہے کہ میرے بندے میرے مشروبات کو، میرے رزق کو، چھولے اور